اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) قراقرم ہائی وے نے گلگت بلتستان میں اپنے لوگوں کو باقی دنیا سے جوڑ کر انقلاب برپا کیا،کے کے ایچ نے پاک چین دوستی کو مزید مضبوط کیا، دو طرفہ تجارت کے دروازے کھولے، کے کے ایچ سی پیک کی ریڑھ کی ہڈی اور شہہ رگ ہے۔ گوادر پرو کے مطابق دستاویزی فلم'' قراقرم ہائی وے ویئرمین اینڈ ماؤنٹینز میٹ '' کا پریمیئز ریلیز کر دیا گیا ، فلم میں قراقرم ہائی وے کی تعمیر کے دوران دی گئی قربانیوں کو اجاگر کیا گیا ہے ، یہ فلم فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے اشتراک سے تیار کی ہے۔گوادر پرو کے مطابق پاک چین دوستی کی ایک علامت قراقرم ہائی وے کو اجاگر کرنے والی فلم '' قراقرم ہائی وے ویئرمین اینڈ ماؤنٹینز میٹ '' کا پریمیئر اسلام آباد میں بڑی اسکرین پر ریلیز کیا گیا ۔ فلم قراقرم ہائی وے کی تعمیر کے دوران دی گئی قربانیوں کو اجاگرکرتی ہے، جوکہ 1300 کلومیٹر کا ایک بہت بڑا منصوبہ ہے اور اسے اکثر دنیا کا آٹھواں عجوبہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ فلم ڈیلیریم فلم پروڈکشن انکارپوریشن نے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے اشتراک سے تیار کی ہے، جو کہ پاک فوج کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہم کمانڈز میں سے ایک ہے۔گوادر پرو کے مطابق ایک گھنٹہ طویل دستاویزی فلم قراقرم ہائی وے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے، جو دو برادر ملکوں چین اور پاکستان کو ملانے والا ایک زمینی راستہ ہے۔ منصوبے کی تعمیر کے دوران تقریباً 692 پاکستانی اور 108 چینی جان کی بازی ہار گئے۔ فلم میں، سابق پاکستانی فوجی اہلکار جو اس پروجیکٹ کا حصہ تھے، وہ بیان کرتے ہیں جو انہوں نے پروجیکٹ کی تعمیر کے دوران دیکھا۔ ایف ڈبلیو او کے ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل کمال اظفر نے کہا دستاویزی فلم کا مقصد اپنے لوگوں کو بتانا ہے کہ قراقرم ہائی وے کیسے بنایا گیا تھا۔ دنیا کے 8ویں عجوبے کو مکمل کرنے میں کیا چیلنجز تھے۔ مستنصر حسین تارڑ کے مطابق زمین کا جائزہ لینے کے بعد بہت سے غیر ملکی کنٹریکٹرز اور انجینئرز نے اس منصوبے پر عمل درآمد کو ناممکن قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں تک کہ ایک جرمن انجینئر نے طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ''پاکستانیوں کو کرنے دیں'' اور پاکستانیوں نے (چینی مدد سے) معجزہ کر دکھایا۔ سیکرٹری الپائن کلب آف پاکستان کرار حیدری نے گوادر پرو کو بتایا کہ کے کے ایچ نے گلگت بلتستان میں اپنے لوگوں کو باقی دنیا سے جوڑ کر انقلاب برپا کیا۔ ''کے کے ایچ نے پاک چین دوستی کو مزید مضبوط کیا اور دو طرفہ تجارت کے دروازے کھولے،'' انہوں نے مزید کہا آج کے کے ایچ سی پیک کی ریڑھ کی ہڈی اور شہہ رگ ہے۔ان کے مطابق '' ویئرمین اینڈ ماؤنٹینز میٹ '' جیسی فلمیں بھی گلگت بلتستان میں سیاحت کو فروغ دیں گی۔