لاہور (شہزادہ خالد) سال 2021ء میں لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا کیسوں کی تعداد دو لاکھ کے قریب پہنچ گئی۔ جبکہ پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی تعداد 13 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ 2020ء کے اختتام تک ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی تعداد 12لاکھ تھی۔ ایک برس میں ایک لاکھ مقدمات کا اضافہ ہوا۔ عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ زیر التوا مقدمات کی تعداد میں تیزی سے اضافے کی وجہ ججوں کی خالی آسامیاں پر نہ کرنا ہے۔ ماتحت عدالتوں میں 150 ایڈیشنل سیشن ججوں اور 600 سول ججوں کی آسامیاں خالی ہیں۔ لاہور میں 114 ایڈیشنل سیشن جج ہونے چاہئے جبکہ مشکل سے 100 جج صاحبان فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ لاہور میں ایک سول عدالت میں روزانہ ڈیڑھ سو کے قریب مقدمات کی سماعت کی جاتی ہے۔ صرف لاہور کی ماتحت عدالتوں میں 2021ء کے دوران اڑھائی لاکھ مقدمات کو نمٹایا گیا۔ لاہور کی ماتحت عدالتوں میں 2021ء کے دوران 2 لاکھ 52 ہزار 64 مقدمات کو نمٹایا گیا جبکہ 2 لاکھ 99 ہزار کیسز التواء کا شکار ہیں۔ سیشن کورٹ میں 88 ہزار331 کیسز دائر ہوئے جن میں 27ہزار 624 زیر التواء ہیں۔ فوجداری عدالتوں نے قتل کے مقدمات میں جرم ثابت ہونے پر 44 ملزموں کو سزائے موت، 92 کو عمر قید کی سزا سنائی۔ دوسری طرف گارڈین کورٹس میں زیر سماعت بچوں کی حوالگی کے مقدمات میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ نوائے وقت سروے کے مطابق لاہور سمیت ملک بھر میں بچوں کے حوالے سے مقدمات میں اضافے سے گارڈین کورٹس پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔ صرف لاہور میں بچوں کا خرچہ ادا نہ کرنے پر 350 سے زائد والد جیلوں میں قید کاٹ رہے ہیں۔