اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نمائندہ خصوصی) خیبر پی کے کے ضلع کرم کے علاقے اراوالی میں دہشت گردوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 2 دہشتگرد ہلاک جبکہ پاک فوج کے 3 جوان شہید ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مارے گئے دہشت گردوں سے ہتھیار اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ سکیورٹی فورسز کا علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ پاک فوج دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے، بہادر جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ پاک فوج کے جوانوں نے بہادری سے مقابلہ کیا اور موثر طریقے سے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو دہشتگرد مارے گئے۔ مارے گئے دہشت گرد سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔ صوبیدار شجاع محمد عمر 43 سکنہ خیر پور، نائیک محمد رمضان عمر 32 سال سکنہ خضدار اور سپاہی عبدالرحمان عمر 30 سال سکنہ سکھر شہید ہو گئے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیان میں کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف آہنی عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے۔ پاکستان کی سلامتی کو چیلنج کرنے والوں کو کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ وزیراعظم نے شہداءکے اہلخانہ سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہداءکے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔ شہداءکو خراج عقیدت پیش کیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ضلع کرم میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے دوران پاک فوج کے تین جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ عارف علوی نے صوبیدار شجاع محمد، نائیک محمد رمضان، سپاہی عبدالرحمان کو وطن کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرنے پر سلام پیش کیا اور دہشت گردی کے خلاف قوم کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کیلئے سکیورٹی فورسز اور قوم کی کوششیں جاری رہیں گی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ضلع کرم میں شہید ہونے والے جوانوں کے ورثاءسے اظہار افسوس کےا ہے۔ بےان مےں کہا آخری دہشت گرد کے خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی۔ شہید ہونے والے جوانوں نے قوم کے لئے اپنی جان دی، ان کی قربانی فراموش نہیں ہونے دیں گے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بے انتہا قربانیاں دی ہیں۔
کرم جھڑپ