لاہور (نوائے وقت رپورٹ) زمان پارک لاہور میں عمران خان کی زیر صدارت سینیئر پارٹی قیادت کا اجلاس ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے رہنماو¿ں کو سینیٹر اعظم سواتی کے کیس کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے تناظر میں اجاگر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سے پارٹی سینیٹرز کی ملاقات کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے سینیٹرز کو اعظم سواتی کیس اجاگر کرنے کا ٹاسک دے دیا ہے۔ پی ٹی آئی نے سینٹ کے فلور اور عدلیہ کے سامنے انسانی حقوق سے متعلق معاملات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں عمران خان نے کہا کہ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، پی ڈی ایم حکومت آئینی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ سینئر پارٹی قیادت اور سینیٹرز کے اجلاس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو سینٹ کی کارروائی پر بریف کیا گیا اور آئندہ آنے والے سیشنز کے حوالے سے بھی رہنمائی لی گئی ہے۔ زمان پارک میں ہونے والے اجلاس کے دوران سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے استعفوں کی منظوری کی حکمت عملی اور میڈیا میں ہونے والی ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کی بازگشت کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر غور کیا گیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شبلی فراز نے کہا کہ حکومت الیکشن سے بھاگ رہی ہے، وہی سیاسی جماعت بھاگتی ہے جس کے پیچھے عوام کی سپورٹ نہ ہو۔ دریں اثناءپاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، لوگوں کو بجلی، گیس نہیں مل رہی۔ اسحاق ڈار کی کامیابی پاکستان کی ناکامی ہے۔ تحریک انصاف آج سے پورے پاکستان میں مہنگائی، معیشت کی تباہی کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرے گی۔ زمان پارک کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ جب تک یہ حکومت نہیں جاتی احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا، آج سے پورے پاکستان میں مہنگائی، معیشت کے حشر پر ملک گیر احتجاج شروع ہوں گے۔ ایم این ایز، ایم پی ایز احتجاجی تحریکوں میں شریک ہوں گے۔ تین ہفتوں بعد عمران خان اس تحریک کو جوائن کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے گیارہ جنوری سے پہلے اعتماد کا ووٹ لے لیں، ہمارے تمام ایم پی ایز خود اسمبلی میں آئیں گے، 177 ممبران ہم سے رابطے میں ہیں، عمران خان کے الیکشن سے متعلق بیان کو مس رپورٹ کیا گیا، عمران خان نے یہ کہا ہے کہ یہ حکومت الیکشن نہیں کرانا چاہتی، الیکشن مارچ، اپریل میں ہی ہوں گے۔ اسحاق ڈار کے اثاثے بحال ہونا پاکستانی قوم کی ناکامی ہے، جو کچھ ہو رہا ہے پاکستان کے لوگ شرمندہ ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ ہمارے 127 ایم این ایز نے اسمبلی میں استعفے دیئے، 23 ایم این ایز نے اسمبلی میں کھڑے ہو کر استعفے دیئے، سپیکر نے 11 لوگوں کے استعفے منظور کیے کیا ان لوگوں سے تصدیق کیلئے رابطہ کیا تھا، گیارہ ایم این ایز کو تصدیق کیلئے نہیں بلایا گیا تھا، جاوید ہاشمی نے اسمبلی میں کھڑے ہو کر استعفیٰ دیا تھا اس کو تسلیم کیا گیا تھا، تین نام میڈیا میں لیک کرائے گئے، اس چینل کے خلاف سو کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کا کوئی ایم این اے اس اسمبلی میں بیٹھنے کو تیار نہیں، جو 20 لوٹے پہلے تھے وہ اب اپنے حلقوں میں نہیں جا سکتے، ہم سپریم کورٹ استعفوں کے حوالے سے جا رہے ہیں، سپیکر قومی اسمبلی حیلے بہانے کر کے استعفے منظور نہیں کر رہے، ٹیکنوکریٹ حکومت کی باتوں کومسترد کرتے ہیں، مسائل کا واحد حل نئے انتخابات ہیں، جو بھی ٹیکنوکریٹ حکومت کا خواب دیکھ رہے ہیں یہ نہیں چل سکتا۔ فواد چودھری نے کہا زرداری اینڈ کمپنی نے پاکستان کی اخلاقیات کو تباہ کیا، کسی ایم پی اے کو خریدا اور کسی کو بیرون ملک بھیجنے کا کہا جا رہا ہے، اس وقت کوئی بے غیرت ہی ہوگا جو ان کی آفر کو قبول کرے گا، تمام اراکین اپنی لیڈر شپ کے ساتھ مخلص رہیں گے، جن لوگوں نے تحریک انصاف کو پہلے چھوڑا تھا ان کی سیاست ہی ختم ہوگئی ہے، ہارس ٹریڈنگ کے کھیل کو ناکام بنائیں گے، عدم اعتماد کے بعد پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی طرف جائیں گے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب میں ہم میجورٹی پارٹی ہیں، تحریک انصاف، مسلم لیگ (ق) کے 190 ممبران ہیں، حکومت بنانا اور تحلیل کرنے کا حق تحریک انصاف کو حاصل ہے، یہ پنجاب میں حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، گورنر پنجاب نے غیر آئینی اقدام اٹھایا، ان کو اس کی وضاحت دینی چاہیے، چیف سیکرٹری کو بھی اپنی پوزیشن واضح کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کے خلاف 45 مقدمات درج کئے گئے، پیر والے دن اعظم سواتی کی رہائی کے لیے اسلام آباد میں بڑا احتجاج ہوگا، اعظم سواتی کیس میں جس جج نے فیصلہ محفوظ کیا اس جج کو تبدیل کر دیا گیا، سپیکر پنجاب اسمبلی زرداری، ناصر شاہ، شرجیل میمن کے دورہ پنجاب کی تفصیلات شیئر کریں، یہ کیا معاملہ ہے جب بھی ایسا ہوتا ہے منڈی لگا لیتے ہیں، پی ڈی ایم والے الیکشن میں جانے کی ہمت کریں۔ فواد چودھری نے کہا کہ فوج کی لیڈر شپ کی تبدیلی کے معاملے پر نواز شریف ملک میں مارشل لا لگوانا چاہتے تھے، عمران خان کی وجہ سے ملک میں مارشل لا نہیں لگا، اسٹیبلشمنٹ سے کہوں گا ایسے آئیڈیاز بارے نہ سوچیں، پاکستان کے عوام کو لیبارٹری کا چوہا نہ سمجھا جائے، مزید تجربے نہ کئے جائیں، سیاسی نظام پاکستان کے عوام کا حق ہے، پاکستان کا آئین بحال کر کے انتخابات کی طرف بڑھا جائے۔
احتجاجی تحریک
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) رہنما تحریک انصاف اسد قیصر کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کو طویل المدت عبوری حکومت کی پیشکش کی ہے، ایسی کسی ماورائے آئین پیشکش کو قبول نہیں کریں گے۔ اسد قیصر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی سیاسی بنیادوں پر تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے قبول نہیں کر رہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ جس طرح ان کی حکومت چل رہی ہے یہ ملک کے ساتھ زیادتی ہے، طویل المدت عبوری حکومت کی قانون میں گنجائش ہی نہیں، حکومت کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات میں شامل ہوں، طویل المدت عبوری حکومت سے متعلق مجھ سے حکومتی ارکان نے غیررسمی بات کی ہے۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ لانگ ٹرم عبوری حکومت کی تجویز تو غیر رسمی گفتگو میں کی تھی، باضابطہ طور پر ایسی کوئی پیشکش نہیں کی نہ ہی یہ چیز ابھی زیر بحث آئی، ہم ملک میں وقت پر انتخابات چاہتے ہیں۔
پی ٹی آئی