لاہور (خبرنگار) لاہور کی سیشن و سول فیملی عدالتوں میں رواں سال کے دوران قتل، اقدام قتل، لڑائی جھگڑے، ناجائز قبضے، طلاق، خلع سمیت مختلف نوعیت کے کریمنل و سول مقدمات کی بھرمار رہی۔ جبکہ ماتحت عدالتوں کے ججز پر مقدمات نمٹانے کے حوالے سے عدالتی کام کا شدید دبائو رہا اور عدالتی اوقات کار کے بعد بھی رات دیر تک ججز مقدمات کے فیصلے اور دیگر فائل ورک کرتے رہے۔ عدالتی رجسٹرار کے مطابق لاہور کی سیشن عدالتوں میں رواں سال جنوری سے اب تک قتل، اقدام قتل، لڑائی جھگڑے سمیت مختلف نوعیت کے 92 ہزار 93 مقدمات اور درخواستیں دائر کی گئیں۔ سول عدالتوں میں رواں سال 92 ہزار 91 مقدمات اور درخواستوں پر سماعت کی گئی۔ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات میں پولیس 31 ہزار مقدمات کے ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔ سول فیملی کورٹس میں پسند کی شادی کیلئے 2 ہزار 662جوڑوں نے عدالت سے رجوع کیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق پولیس 31 ہزار 593 مقدمات کے ملزمان اندراج مقدمہ کے بعد گرفتار نہ کرسکی جبکہ درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کی 31 ہزار 596 درخواستیں دائر کی گئی جبکہ 578 سائلین نے درخواست ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے عدالتوں سے رجوع کیا، جبکہ جائیداد پر غیر قانونی قبضے کے لیے 237 مقدمات درج ہوئے۔ سول کورٹ کے مقدمات کے فیصلوں کے خلاف چار ہزار 153 سائلین نے عدالتوں سے رجوع کیا۔ رپورٹ کے مطابق اندراج مقدمہ کے لیے 17 ہزار 152 سائلین نے عدالت سے رجوع کیا۔ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کے لئے تین ہزار 923 سائلین نے عدالتوں سے رجوع کیا جبکہ ہراساں کرنے کے خلاف 9ہزار 779سائلین نے عدالت سے رجوع کیا۔ علاہ ازیں مقدمات کی جلد سماعت اور فیصلے کے لیے دو ہزار 564 درخواستیں دائر ہوئیں۔