ایچ ای سی ڈیویلپمنٹ ان پاکستان کی چھٹی سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس


اسلام آباد(نا مہ نگار)ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے منصوبے ہائر ایجوکیشن ڈیویلپمنٹ ان پاکستان کی چھٹی سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں منعقد کیا گیا۔ سٹیرنگ کمیٹی منصوبے کا اعلی ترین فورم ہے جو وفاقی وزارتوںاور صوبائی اعلٰی تعلیمی اداروںکے اعلٰی افسران، وائس چانسلرز اور نجی شعبے کے نمائندگان پر مشتمل ہے۔ ایچ ا ی ڈی پی پانچ سالہ(2019/20-2023/24) قومی منصوبہ ہے جس کو ایچ ای سی عملی جامہ پہنا رہا ہے تاکہ اس کی کلیدی اعلٰی تعلیمی ترجیحات کو وسعت دی جاسکے۔ کمیٹی کے اراکین نے منصوبے کے تحت اب تک حاصل کی جانے والی ترقی کا جائزہ لیا ۔ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر شائستہ سہیل نے اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی اور اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ ہر منصوبے کی طرح اس منصوبے کے سالانہ مالی و طبعی اہداف ہیں۔ ہر سال کے آخر یعنی جون میں منصوبے کے تمام ڈیلیوریبلز کو پرکھا جاتا ہے اور عالمی بینک کو رپورٹس فراہم کی جاتی ہیں تاکہ عالمی بینک منصوبے کے لیے حکومت پاکستان کو فنڈز کی ترسیل کا عمل مکمل کرے۔ مجھے خوشی ہے کہ مالی ودیگر چیلنجز کے باوجود منصوبے کے تحت اچھی مالی و طبعی ترقی حاصل کی گئی ہے۔ پراجیکٹ کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر محمود الحسن بٹ نے ایچ ای ڈی پی منصوبے ، اس کی تاریخ ، ترقی اور مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔ انہوںنے کمیٹی کو منصوبے کے اہم اقدامات بشمول پرفارمنس بیسڈ کنڈیشنز کہلانے والے گیارہ پراجیکٹ ایڈیکیٹرز کی مالی و طبعی ترقی سے متعلق آگاہ کیا۔مزید کہا گیا کہ منصوبے کوسیلاب سے متاثرہ اعلٰی تعلیمی اداروں کی معاونت کے حوالے سے دوبارہ ترتیب دیا جارہا جس کے تحت سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے سیلاب سے بدترین متاثرہ 14اعلٰی تعلیمی اداروں کے لیے ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔  تکنیکی سربراہان نے اراکین کو منصوبے کے چھ عناصر سے متعلق آگاہ کیا اور بتایا کہ اس سال 44تحقیقی گرانٹس دیے گئے ہیں۔ مزید برآں انوویٹر سیڈ فنڈ کے تحت 15 اسٹارٹ اپس کوبھی گرانٹس دیے گئے ہیں۔ ایچ ای سی ڈی پی 22جامعات سے الحاق کردہ کالجوں میں کوالٹی انہانسمنٹ سیلز کے قیام کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں کو حتمی شکل دے رہا ہے۔ انڈرگریجوایٹ ایجوکیشن پالیسی میں وائس چانسلرز کی سفارشات شامل کیے جانے کے عمل کے ساتھ یہ پالیسی بھی اب تیار ہے۔  منصوبے کے آئی ٹی کے عنصر کے سربراہ نے کمیٹی اراکین کو مزید  71  اعلٰی تعلیمی اداروں تک پاکستان ایجوکیشن ایند ریسرچ نیٹ ورک کو وسعت دینے، قومی MOOCsپلیٹ فارم PakistanEdXکی تشکیل، اور 25اعلٰی تعلیمی اداروں کے لیے انٹرپرائز ریسورس سسٹمزکے آغازکے بارے میں بتایا۔ کمیٹی کے اراکین نے ایچ ای ڈی پی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا اور انہیں قابل قدر مشورے دیے۔اعلٰی تعلیمی اداروں کی طرف سے ریونیو پیدا کرنے سے متعلق مختلف لائحہ ہائے عمل پر بھی گفتگو کی گئی ۔ اپنے اختتامی الفاظ میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر شائستہ سہیل نے کہ ایچ ای سی کو فنڈز کی فراہمی ہمیشہ ایک چیلینج رہتا ہے اور ان چیلنجز کو حل کرنے کے لیے مختلف متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مل کر کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اجلاس کے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ 
 اجلاس

ای پیپر دی نیشن