کرا چی میڈیکل ، ڈینٹل کالج کی ما لیا تی غود مختاری اولین تر جیح ایڈ منسٹر یٹر کراچی

Dec 30, 2022


کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو مالی طور پر خود مختار بنانا اولین ترجیح ہے، کالج کو یونیورسٹی بنانے کے حوالے سے کام ہو رہا ہے،کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کا آٹھواں کانووکیشن 31 دسمبر کو منعقد ہو گا جس میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے پانچ سو طلبا وطالبات کو ڈگریاں اور میڈلزدیئے جائیں گے، عباسی شہید اسپتال کے بنیادی مسائل کی نشاندہی کرلی ہے جلد یہ اسپتال شہریوں کی توقعات کو پورا کرے گا، کالی بھیڑوں کے خاتمے کے لئے کرپشن میں ملوث عملے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، دفتر میں بیٹھنے کے بجائے فیلڈ ورک پر یقین رکھتا ہوں ، شہر کے دورے کررہا ہوں جلد بہتری آئے گی، وفاقی حکومت نے توانائی کی بچت کے لیے اقدامات تجویز کئے ہیں، انشاء اللہ اسٹیک ہولڈرز کو قابل قبول اچھا فیصلہ ہوگا، شہر میں الیکٹرونک چارجڈ پارکنگ سسٹم کی طرف جائیں گے، تھوڑے سے ریونیو کے لئے اپنی ساکھ داؤ پر نہیں لگاسکتے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پرنسپل کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پروفیسر ڈاکٹر نرگس انجم ، کالج کی گورننگ باڈی اور فیکلٹی کے اراکین اور پروفیسرز بھی موجود تھے ،ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ کراچی شہر کو اعزاز حاصل ہے کہ یہ ملک کا واحد بلدیاتی ادارہ ہے جس کے تحت ایک مکمل میڈیکل کالج چل رہا ہے،کورونا کے باعث گزشتہ دو سال سے کے ایم ڈی سی کانووکیشن نہیں ہوسکا تھا، صورتحال معمول پر آنے کے بعد اب یہ کانووکیشن بہترین انداز میں منعقد کیا جا رہا ہے، طلباء اور ان کے والدین کے لئے یہ انتہائی خوشی کا موقع ہوتا ہے جسے یادگار بنانے کے لئے کالج کی انتظامیہ ہرممکن کوشش کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ عباسی شہید اسپتال کراچی کا تیسرا بڑا اسپتال ہے جسے توجہ کی اشد ضرورت ہے، ماضی میں یہ اسپتال بہترین کارکردگی کی وجہ سے شہرت رکھتا تھا، حکومت سندھ اور خصوصاً گورنر سندھ اس اسپتال کو بہتر بنانے پر توجہ دے رہے ہیں،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو افسران یا دیگر ملازمین فائلوں پر پیسے مانگتے ہیں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی اور جو ایسا کر رہے ہیں انہیں قانون کے مطابق گرفت میں لایا جائے گا، تمام محکموں کو ہدایت کی ہے کہ فائلوں کو ایک دن کے لئے بھی نہ روکا جائے اور کے ایم سی کے دفاتر میں آنے والے سائلین کو سہولت پہنچانے کے لئے ہرممکن اقدامات عمل میں لائے جائیں، ریونیو محکموں کو بھی ٹھیک کر رہے ہیں اور تمام نظام کو کمپیوٹرائزڈ اور شفاف بنایا جا رہا ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کو فخر ہے کہ وہ شہر کراچی کو طبی و دیگر ضروریات فراہم کرنے کے ساتھ تعلیمی میدان میں بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کررہی ہے، کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تحت چلنے والا اہم تعلیمی ادارہ ہے جس کا قیام 1991 میں عمل میں لایا گیا، ابتدائی طور پر ایم بی بی ایس کے 50 طلبا و طالبات اور بی ڈی ایس کے 10 طلبا و طالبات کو کالج میں داخلے دیئے گئے تھے جبکہ آج ایم بی بی ایس کے ڈھائی سو اور بی ڈی ایس کے سو طلبا و طالبات کو داخلے دیئے جاتے ہیں، ترقی کا یہ سفر رکا نہیں ہے اور اسے کالج کی سطح سے ترقی دے کر یونیورسٹی بنانے پر کام جاری ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ اس کالج کو تعلیمی میدان میں ایک معروف مقام تک پہنچانے میں اس کے اساتذہ کا انتہائی اہم کردار ہے، کورونا کے دوران اور بعد میں کے ایم ڈی سی کے اساتذہ اور طلبا وطالبات نے تعلیمی تسلسل میں تعطل نہیں آنے دیا، امید ہے یہ اسی لگن کے ساتھ کالج کو بین الاقوامی سطح پر امتیازی مقام دلانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

مزیدخبریں