نئے برس کے آغاز کا معاملہ


 غزال نامہ …غزل میر
ghazalswritings@gmail.com

انسان کو زندگی ایک ملی ہے لیکن ہر نیا دن انسان کے لئے پیدائش کی طر ح ہے۔ہم روزانہ پیدا ہو تے ہیں اور اگر یہ بات ہم مان لیں تو رات کو ہم یہ روزانہ سو چیں گے کہ اس دن کو ہم نے کیا پایا اور کیا کھو یا ہے۔ ایسی بے ساختہ زندگی کہیں زیادہ بامعنی ہے جس میں صرف منصو بہ بندی  نہیں ہو بلکہ انسان کو اپنی زندگی کے موجودہ دن کے سارے لمحات پیارے ہوں۔ ظاہر سی بات ہے کہ کچھ خو اہشات پوری کرنے کا سفر لمبا ہو تا ہے لیکن سال کا ہر دن اس سفر کو کاٹنے کا ایک اہم حصہ ہے اور ہم  نئے سال کا  آغاز یعنی آنے والے دنوں کی شروعات مثبت سوچ اور  پر امید جذبوں کے ساتھ کرتے ہیں۔زیادہ تر لوگ ایک ایسا وعدہ اپنے آپ سے کرتے ہیں کے وہ سال کے پہلے دن کچھ اچھا کرنا شروع کریں  گے یا کچھ برا کرنا چھوڑ دیں گے۔زندگی بہت اداس ہوتی اگر ہم کسی نئی چیز کی امید نہیں کرتے۔ بیشک ہم اپنی نئی چیز پوری کرنے میں ناکام ہوں تب بھی امید کو پورا کرنے کی خواہش فاہدہ مند ہے۔زیادہ تر امریکہ میں ہر سال لوگ وزن کم کرنے یا کھانے کی عا دتوں کو بدلنے کی  متعلق سو چتے ہیں اپنے پیاروں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا اور سو شل میڈیا میں کمی لانا بھی کچھ ماں باپ کے لئے نیاسال شروع کرنے کی امید ہے۔نئے سال کی کچھ ذاتی قراردادیں، امید یں اور کچھ آئیڈیاز بھی۔1۔پانی زیادہ پینا ? ہم  جو کھا تے  اور پیتے ہیں اس کا اثر  ہماری ہر چیز پر پڑتا ہے اس لئے کا فی پانی پینا ہماری صحت کیلئے  بہت ضروری ہے۔2۔ ایک فٹنس پروگرام تلاش کرے جو آپ کو پسند ہے، ورزش ہمارے مزاج، ہماری توجہ اور تخلیقی صلا حیتوں کو متاثر کرتی ہے۔3۔اپنے پیاروںسے ملنے کیلئے وقت نکالیں،ہماری ذہنی صحت کیلئے سماجی رابطہ اہم ہے۔4۔روزانہ کچھ مثبت پھیلائیں کوئی چھوٹی سی چیز جیسے کسی کیلئے دروازہ کھولنا، کافی کے ایک کپ سے کسی دوست کو حیران کرنا یا کسی کی مخلصی تعریف کرنا۔5۔اگر آپ لوگوں کو بہت زیادہ اہمیت  دیتے ہیں تو دوسروں کو بعض اوقات نہ کہنا مشکل ہو تا ہے لیکن  آہستہ سے حدود طے کرنے کا طریقہ سیکھنا دراصل آپکو اپنے لئے بہتر فیصلہ کرنے میں مدد کر تا ہے اور لوگوں کے ساتھ بھی آپ کے تعلقات کو بہتر بنانا سیکھاتا ہے۔6 سفر کریں کسی نئی جگہ سے اپنے سال کا آغاز کریں۔
7۔ ہم اپنی تعلیم جا ری رکھنے کیلئے کبھی بھی بڑے نہیں ہوں نگے،غور کریں کے کون سے مضامین میں آپکی دلچسپی ہے۔اپنے آپ کو اختلافات رکھنے کی اجازت دیں، قریبی دوست بھی ہر چیز پرمتفق نہیں ہوتے ہیں اس سال مختلف نقطہ نظر رکھنے والے دوستوں یا خاندان والوں کے ساتھ لڑائی  جھگڑے کے بجائے انہیں سننے کی مشق کریں تاکہ وہ بھی اپنے آپ کو آپ کی نظر میں اہم پائیں۔وہ کون سی چیز ہے جو آپ ہمیشہ سے کرنا چاہتے ہیں لیکن  کبھی وقت  نہیں نکالا یا اب تک ایسا کرنے کیلئے  مالی معاملات نہیں تھے۔ وہ کام کرنا چاہیے،ہم اس کے مستحق ہیں۔بہت ساری نیک تمنائوں کے ساتھ یہ نیا سال سب کو مبارک ہو۔ اسی پیغام اور اسی غزل کے ساتھ اس کالم کا اختتام کرتی ہوں اور  اگلے سال کا آغاز نئی صبح اور ایک نئی غزل سے کرنے کی امید کرتی ہوں۔
حوصلہ میراث ہے انسان کی
اک انوکھا ڈر بھی ہے انسان کا
ہر محبت اندھی ہوتی ہے مگر
دل پرکھنا پھر بھی ہے انسان کا
جسم اور روح ساتھ چلتے ہیں مگر
روشن ضمیری گر بھی ہے انسان کا
ہر نئی امید پر دھڑکے یہ دل
الجھنوں میں گھر بھی ہے انسان کا
خشک پتوں کو بھی دیکھے ہے ہرا
 ذہن بازی گر بھی ہے انسان کا
کب محبت کو میں سمجھی ہوں غزل
یہ تو دردِ سر بھی ہے انسان کا

ای پیپر دی نیشن