انتخابات 2024 کوئی سمندرپارکستانیوں کو بھی پرسان حال ہو  

امیر محمد خان 

شنید ہے کہ وطن عزیز میں 8فروری کو  انتخابات ہونگے ، اللہ کرے ہو جائیں۔مگر یہ ایک عجیب نہ صرف معمہ بلکہ  افسوس بھی ہے کہ ملکی معیشت اربوں ڈالرز کا  ذرمبادلہ فراہم کرنیوالے اوئورسیز پاکستانی جواپنے خاندانوں سے دور  بیرون ملک برسرروزگار ہیں  ہوش سنھبالنے سے آج تک یہ ہی سنا ہے سمندر پاکستانی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں ۔  ہر حکومت نے یہ ہی بیان بازی کی ہے اور اوئورسیز پاکستانیوں کو بیرون ملک سفارت خانون اور  قونصل خانوںکی مرہون منت کردیا ہے جہاں انکے مسائل کہیں حل ہوجاتے ہیں  کہیںصرف چکر ہی لگا رہے ہیں ہزاروں شکایات  ہر سال ہوتی ہیں جب  خون پسینے کی کمائی سے خریدی گئی انکی زمینوں، مکانوں پر  غنڈہ گردی کے ذریعے جنکی پشت پر اراکین اسمبلی، پولیس ہوتی ہے و قبضہ کرلیتے ہیں، سمندر پاکستان درخواستیںلیئے سفارت خانوں اور قونصل خانوں کے چکر لگا رہے ہوتے ہیں، بیرون ملک سفارتکار احسان کرتے ہوئے ایک خط پاکستان لکھ دیتے ہیں متعلقہ شعبوں کو معاملہ حل ہو یا نہ ہو یہ بعد کی بات ہے ۔اکشر حکومتیں وزیر سمندر پاکستانی بھی مقرر کرتے ہیںجو  بیرون ملک دوروں کا  لطف لیتے ہیں مسائل سنتے ہیں  گھر چلے جاتے ہیں سمندر پار پاکستانیوںکو اجازت ہوتی ہے کہ انکے ہمراہ تصاویر بنالیں ، سفار خانے بھی ایسے ہی لوگوں کو  وزیر صاحب ک درشن کیلئے دعوت دیتے ہیں جو  ــ’’ سب اچھا ‘‘کی رپورٹ دیتے ہوئے مسائل نہ بتائیں بلکہ  سفارت کاروںکی تعریف کریں۔ آنے والی حکومت  ان ذرمبادلہ کی مشینوں کیلئے کوئی بہتر انتظام کرے  جانے والی حکومتیں تو کوئی کارہائے نمایاں سمندر پاکستانیوں کیلئے انجام نہ دے سکیںماسوائے ذرمبادلہ زیادہ سے زیادہ بھیجنے کی ترغیب کے۔  
جدہ قونصلیٹ میں کرسمس کی شاندار تقریب 
ہم وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اور  جڑانوالہ کی تمام انتطامیہ نے کرسچین کمیونٹی کے مصائب پر فوری کاروائی کی  اور مجرموں کو سزائیں دیں انکے لئے تباہ ہونے والے مکانات اور چرچ دوبارہ تعمیر کی  بیرون ملک اور اندرون ملک کرسچین کمیونٹی انکا شکریہ ادا کرتی ہے یہ بات جدہ پاکستان قونصلیٹ میں منعقدہ کرسمس کی شاندار تقریب سے خطاب کرتے  ہوئے کرسچین کمیونٹی کے جدہ میں  سرگرم رکن پیٹرک فلک نے اپنے خطاب میں کہی۔ پاکستان قونصلیٹ میں منعقدہ تقریب میں جدہ کی کرسچین کمیونٹی کی بڑی تعداد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ  رنگ برنگ کپڑوں میں ملبوس شریک تھی تقریب کے مہمان خصوصی قونصل جنرل جدہ خالد مجید تھے۔ کرسچین کمیونٹی کے چیئرمین اور   پاکستان کشمیر کمیٹی کے رکن جان گلزار نے قونصل جنرل اہلیہ کے ساتھ شرکت پر شکریہ ادا کیا  انہوں نے کہا  کہ  پاکستان کمیونٹی کے افسران قونصل جنرل کی قیادت میں ہمہ وقت کمیونٹی کی خدمت پر  تیار رہتے ہیں، اور ہمیشہ ہماری حوصلہ افزائی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ  کرسچین کمیونٹی ایک پرامن کمیونٹی ہے جو پاکستان اور میزبان ملک سعودی عرب کے قوانین کا بھر پور احترام کرتی ہے۔ قونصل جنرل خالد مجید نے کہ  میری خواہش ہے کہ آپ لوگ  اپنے آپ  کواقلیت نہ کہیں ہم سب پاکستانی ہیں پاکستان کا جھنڈا اس
 بات کی گواہی ہے کہ جب اس میں سبز رنگ کے ساتھ سفید رنگ بھی موجود ہے اور یہ احترام ہے ہمارے اکابرین کا انہوں ن اقلیتون کی پاکستانی تسلیم کیا ہے قونصل جنرل نے کہا کہ آپ لوگوں کی تاریخ تو پاکستان کے قیام سے بھی قبل کی ہے، کرسچین برادری کے لوگ پاکستانی افواج، عدالتوں اور پاکستان کے ہر شعبے میٰں اہم اور ذمہ داریوں پر ہیں اور ماضی میں بھی رہے ہیں،  قونصلیٹ آپکا شکر گزار ہے کہ  آپ لوگ اپنی تقریبات میں دعوت دیکر  ہمیں عزت دیتے ہیں یہ ہماری ذمہ داری کوئی احسان نہیں۔تقریب کی ابتداء میں ریما ء گلزار نے مہمانوں کو سپاسنامہ پیش کیا۔ دیگر مقررین میں پوسٹر پیٹرک، اور  رافیل کھوکر  تھے   اس موقع میں قونصل جنرل  کی جانب سے جان گلزار کو  پاکستان کی نادر معلوماتی کتاب کا تحفہ دیا گیا اور  تقریب میں موجود خواتین اور بچوں کو  تحائف دئے، عشایہ سے قبل کرسمس کاکیک کاٹا گیا جو تمام جماعتوں پر مشتمل یک جہتی فورم کی جانب دیا گیا تھا، تقریب میں کرسچین  کمیونٹی کے علاوہ  ہیڈ آف چانسلری سرفراز،  قونصل پریس اور جدہ کی کمیونٹی کے دیگر  معروف شخصیات نے شرکت کی تقریب میں خواتین نے پرجوش پاکستانی  ترانہ یہ وطن تمھارا ہے تم ہو پاسبان اسکے پیش کیا.
محمد عرفان قونصل پریس کو استقبالیہ 
نہائت بدقسمتی ہی کہا جاسکتی ہے کہ بیرون ملک  سفارت کار یا کسی بھی وزارت سے تعلق رکھنے والے قونصلر حضرات جنکی بنیادی ذمہ داری انکو منسوب کاردہ کاموںکے علاوہ کمیونٹی کو  متحد رکھنا ہوتی ہے ۔ جدہ میں تعینات سابقہ قونصل پریس حکومت کی جانب دی جانے والی ذمہ داریوںسے دور ’’دیگر ‘‘ کاموں میںعرصہ تین سال مصروف رہے ۔ اس میں سے ایک کام انہوںنے یہاں پاکستانی میڈیا کیلئے رضاکاراآنہ کام کرنے صحافیوںکی درمیان دراڑیںڈالنے کا بخوبی کیا۔ حال میں آنے والے نئے قونصل پریس  محمد عرفان کو  وزارت اطلاعات پاکستان نے جو ایک  تجربہ کار  اور محب وطن ،و قابل شخصیت کے مالک ہیں انہیںتعینات کیا  ان سے ملاقات کے بعد جدہ کے پاکستانیوںنے یہ اندازہ کیا یہ واقعی پاکستان کیلئے کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیںاور وزارت اطلاعات کا اچھا فیصلہ ہے ۔ اور  ساتھ ہی سنجیدہ محب وطن صحافیوںنے بھی اپنے فورمز کو برقرار رکھتے ہوئے ایک ساتھ بیٹھ کر ملک کیلئے کام کرنے میںہاتھ بٹانے میں نئے پریس قونصلرمحمد عرفان کو خوشآمدید کہا جس میں پاکستان کے پرنٹ  اور الیکٹرانیک میڈیا کے نمائیندے شامل تھے مشترکہ طور پر  جدہ قونصلیٹ میں نئے تعینات ہونے والے قونصل پریس  محمد عرفان کے اعزاز میں ایک عشائیہ کا اہتمام کیا    جس میں قونصل جنرل جدہ خالد مجید نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب کی نظامت کرتے ہوئے  امیر محمد خان نے جہانگیر خان اور شعیب الطاف کا خصوصی شکریہ  اداکیا کہ انکے بھر پور تعاون کی وجہ سے آج جدہ میں خدمات انجام دینے والے  تمام میڈیا فورمز کے اراکین اس شاندار تقریب کا اہتمام کررہے ہیں، عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے پریس قونصل محمد عرفان میڈیا فورمز کی یک جہتی کو سراہتے ہوئے اسے اپنے لئے باعزت اقدام قرار دیا اور میڈیا اراکین کو حب الوطنی، شفاف صحافتی کردار کرنے کا مشورہ دیا  اور کہا کہ دنیا میں ہونے والی تبدیلیوں پر ہمیں نظررکھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے جہاں بڑے چلینجیز  کا سامنا ہے اسکے لئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا اور اسے پاکستان کیلئے سمجھنے کی اشد ضرورت ہے  صحافتی
 سرگرمیوں میں میزبان ملک میں پاکستان کمیونٹی کو اتحاد کی ترغیب دیں اور عالمی حالات، علاقائی صورتحال کو نظر میں رکھ کر  پاکستان کی ترقی اور خوشحالی پہ نظر رکھیں، میزبا ن برادر سعودی عرب اور پاکستان کی لازوال دوستی کو مزید فروغ کیلئے اپنی خبروں اور مضامین کو  محور بنائیں  اس سلسلے میں پاکستان کے پریس سیکشن آپ کے ساتھ بھر پور تعاون کریگا۔ اس موقع پر قونصل جنرل خالدمجید صاحب نے بھی سیر حاصل گفتگو کی  اور کہا کہ  پاکستان اور سعودی تعلقات کے فروغ، دوطرفہ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے صحافی حضرات آپس میں مذاکرے، سمینار، اور تجاویز. سامنے لائیں تاکہ انکے مثبت کردار کی ترجمانی ہو، اس کام کیلئے سینئر جونئیر کی قید  سے بالاتر ہو کے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کیا جاناچاہئے، انہوں نے کہا کہ قونصل خانہ بہت جلد اپنی نئی عمادت کی تعمیر کا کام شروع کرنے والا ہے جس کے لئے بیشتر دستاویزات مکمل کرلی گئی ہیں، جبکہ سعودی جیلوں سے پاکستانیوں کی کی بڑی تعداد رہا ہوکر واپس اپنے ملک جاچکی ہے، انہوں ایک بار پھر یقین دہانی کروائی ہے کہ قونصل خانہ کے دروازے پاکستانیوں کو خدمات سروسز دینے کیلئے ہر وقت کھلے ہیں، ویلفئیر سیکشن روزانہ کی بنیاد پہ مختلف کیسز نمٹارہاہے، تاہم اس شعبے میں مقامی سطح پر عربی زبان پر عبور رکھنے والے  ترجمان کی اب بھی ضرورت ہے تاکہ دوزرے شہروں میں پاکستانیوں. کے چھوٹے بڑے مسائل حل کرنے میں مددگار ثابت ہو۔ اس موقع پر میڈیا نمائیندگان کے ہمراہ پریس قونصل اور  قونصل جنرل نے قائد اعظم کی یوم پیدائش کے حوالے سے کیک کاٹا۔ جدہ کی معروف کاروباری شخصیت سیکاکام کے مالک چوہدری شفقت نے صحافیوں کی مشترکہ کوشش کو  سراہتے ہوئے بھر پور تعاون کیا۔

ای پیپر دی نیشن