سالوں سے بند گھر سے انسانی ڈھانچے برآمد

بھارت کی ریاست کرناٹک کے ضلع چتردرگ میں چار سال سے بند گھر سے پانچ انسانی ڈھانچے برآمد ہونے پر علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ انسانی ڈھانچے مبینہ طور پر 85 سالہ ریٹائرڈ گورنمنٹ ایگزیکٹو انجینئر، ان کی اہلیہ، بیٹی اور دو بیٹوں کے ہیں۔

تاہم ان کی شناخت فرانزک رپورٹ سے معلوم ہو سکے گی جبکہ موت کا سبب جاننے کیلیے پوسٹ مارٹم کروایا جائے گا۔

 
پولیس حکام نے بتایا کہ فیملی بہت کم وقت کیلیے گھر سے باہر نکلتی تھی جنہیں صحت سے متعلق پیچیدہ مسائل تھے، فیملی کو آخری بار گھر میں 2019 میں دیکھا گیا تھا اور اس کے بعد سے رہائش گاہ بند پڑی رہی۔

سینئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ ہم نے اطلاع ملنے پر جمعرات کی شام گھر کا دورہ کیا اور فیملی کے رشتے داروں اور پڑوسیوں سے معلومات لیں، سب نے دعویٰ کیا کہ ان کا زندگی گزارنے کا انداز سب سے جدا تھا اور فیملی کو صحت سے متعلق سنگین مسائل کا سامنا تھا۔

پولیس آفیسر نے بتایا کہ فیملی کو آخری بار 2019 میں دیکھا گیا اور تب سے گھر بند پڑا ہے، دو ماہ قبل رہائش گاہ کا لکڑی کا دروازہ نامعلوم شخص کی جانب سے توڑ گیا لیکن اس بارے میں پولیس کو اطلاع نہیں دی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ کا دورہ کرنے پر محسوس ہوا کہ گھر کے اندر متعدد بار توڑ پھوڑ کی گئی تھی، چار ڈھانچے ایک گھر سے ملے جبکہ پانچواں دوسرے کمرے سے برآمد ہوا۔

پولیس نے انسانی ڈھانچوں کو فرانزک کیلیے بھجوا کر گھر کو چاروں اطراف سے سیل کیا۔ پولیس نے اس بارے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن