لاہور (خصوصی نامہ نگار + نامہ نگاران) تحریک حرمت رسول کی اپیل پر توہین آمیز خاکوں کی اشاعت اور سوئٹزر لینڈ کی طرف سے مساجد کے میناروں کی تعمیر پر پابندی کے خلاف گذشتہ روز لاہور سمیت ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا، مساجد کے باہر پرامن مظاہروں میں شریک ہزاروں افراد نے گستاخان رسول کے خلاف علم جہاد بلند کرنے کا اعلان کیا، خطبات جمعہ میں مذمتی قرار دادیں پاس کی گئیں‘ مظاہرین نے ناروے، ڈنمارک اور سوئٹزرلینڈ کے خلاف سخت نعرے بازی، اور ناروے اور ڈنمارک کے سفیروں کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔ نماز جمعہ کے بعد دینی جماعتوں نے تمام چھوٹے اور بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے اور مذمتی قراردادیں منظور کیں۔ گوجرانوالہ‘ حافظ آباد‘ کامونکے‘ پتوکی‘ فیصل آباد‘ گجرات‘ سیالکوٹ اور دیگر شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ مظاہروں کے دوران بعض مقامات پر ناروے اور ڈنمارک کے پرچم بھی جلائے گئے، تحریک حرمت رسول پاکستان کے زیر انتظام لاہور کی ساڑھے چھ ہزار سے زائد مساجد میں علما کرام نے تحفظ حرمت رسول کے موضوع پر خطابات دےئے اور سیرت رسول پر عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے خاکے شائع کرنے والے ممالک کے خلاف مذمتی قراردادیں پاس کی گئیں۔ حافظ محمد سعید‘ مولانا عاکف سعید‘ حافظ عبدالرحمن مکی‘ قاری زوار بہادر‘ مولانا امجد خان‘ قاری یعقوب شیخ‘ انجینئر سلیم اللہ خان‘ علامہ شاہد گردیزی‘ سید مختار اشرف رضوی‘ مصطفی رضوی اور دیگر مقررین نے مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے واجب القتل ہیں‘ حکومت ناروے اور ڈنمارک کے سفیروں کو فوراً ملک بدر کرے۔ لاہور میں نماز جمعہ کے بعد سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر داتا دربار چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے‘ جن پر گستاخانہ خاکے شائع کرنے والوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے حوالہ سے لاہور میں سب سے بڑا اجتماع جامع مسجد القادسیہ چوبرجی میں ہوا اس موقع پر امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو فورسز میں شامل ملک قرآن پاک کی توہین اور نبی اکرم کی شان اقدس میں گستاخیاں کرتے ہوئے توہین آمیز خاکے شائع کر رہے ہیں اور دوسری طرف طالبان کو صلح کی پیش کشیں کر رہے ہیں۔ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر مسلم حکمرانوں کی خاموشی اللہ کے عذاب کو دعوت دینے کے مترادف ہے‘ تحریک حرمت رسول کے زیر انتظام لاہور میں بڑے مظاہرے جامع مسجد کبریٰ نیو سمن آباد اور مین بائی پاس مانگا منڈی میں ہوئے مظاہروں کے شرکاءکی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی‘ رہنماﺅں نے کہا کہ گستاخان رسول کے لئے اسلام میں معافی کی کوئی گنجائش نہیں ہے‘ مولانا حافظ عاکف سعید نے کہا کہ مسلم امہ کو متحد ہو کر گستاخان رسول کو منہ توڑ جواب دینا چاہئے۔ حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا توہین آمیز خاکوں کی اشاعت مسلمانوں کے خلاف شروع کی گئی صلیبی جنگوں کا حصہ ہے‘ قاری زوار بہادر نے کہا کہ جب تک مسلم حکومتیں مغرب کی اسلام دشمنی کے خلاف بھرپور آواز بلند نہیں کریں گی عوام کا احتجاج م¶ثر نہیں ہو سکتا۔ مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ توہین آمیز خاکے شائع کرنے والے مسلمانوں کے عتاب سے بچ نہیں سکیں گے۔ مولانا محمد امجد خاں نے کہا کہ مسلم ممالک کے حکمران ناروے کے سفیروں کو ملک بدر کریں اور اپنے سفیروں کو باہر نکالیں۔ پتوکی سے نامہ نگار کے مطابق مینار رضا سے چوک پتوکی تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ جمعیت علما پاکستان کے مرکزی نائب صدر شبیر شاہ ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا جینا مرنا سب کچھ نبی اکرم کی حرمت کے لئے ہے‘ کھڈیاں خاص سے نامہ نگار کے مطابق نماز جمعہ کے بعد احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق جمعیت علماءپاکستان‘ مرکزی جماعت اہلسنت اور سنی تحریک کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اشرف جلالی نے کہا کہ مسلمانوں کے ایمان کا سب سے اہم حصہ محبت رسول ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر یوم احتجاج منایا گیا۔ علما کرام نے تمام مساجد میں خطبات جمعة المبارک میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ عالم اسلام کے حکمران بے حسی کی چادر اتار کر تحفظ ناموس رسالت کے لئے غیرت ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناروے‘ ڈنمارک اور سوئٹزر لینڈ کو منہ توڑ جواب دیں۔ علاوہ ازیں اکرام بابر‘ حافظ محمد انور‘ صاحبزادہ محمد دا¶د رضوی‘ صاحبزادہ محمد ذکاءاللہ رضوی‘ حافظ محمد طاہر رضا قادری نے دفتر سنی تحریک ایمن آبادی گیٹ جی ٹی روڈ تا شیرانوالہ باغ جی ٹی روڈ تک احتجاجی ریلی و مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان اپنے اتحاد و یکجہتی سے تمام سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سنی تحریک کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت جے یو پی کے رہنما سید شبیر حسین شاہ اور پیرزادہ عثمان نقوی نے کی۔ مظاہرین نے یورپی ممالک کے خلاف سخت نعرہ بازی کی۔