لاہور (لیڈی رپورٹر) پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر میں سعادت حسن منٹو کے انکل سام اور پاک امریکہ تعلقات کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا گیا، جس سے پاکستان سٹڈی سنٹر کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر مسرت عابد اور یونیورسٹی آف آرکنساس امریکہ کے پی ایچ ڈی سکالر رضا نعیم نے خطاب کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر مسرت عابد نے کہا کہ سعادت حسن منٹو نے اس وقت ہی پاکستان اور امریکہ کے مابین تعلقات میں خامیاں کو بھانپ لیا تھا اور ان کی نشاندہی کی تھی، جس کا سامنا آج پاکستان کو کرنا پڑ رہا ہے۔ رضا نعیم نے کہا کہ پاکستان کی فارن پالیسی میں اس بات کی کمی ہے کہ پاکستان نے امریکہ کو اپنے تمام مسائل کے حل کے طور پر انتخاب کر لیا ہے، اسی وجہ سے پاکستان دنیا کی دوسری طاقتوں کے ساتھ تعلقات میں توازن برقرار نہیں رکھ پایا۔ سیمینار میں سعادت حسن منٹو کی جانب سے 1950ءکی دہائی میں تحریر کئے گئے پاکستان امریکہ تعلقات پر مبنی خطوط پر روشنی ڈالی گئی، یہ خطوط امریکہ کو اس کی فارن پالیسی کے حوالے سے لکھے گئے تھے جن میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان 1951ءتا 1954ءکے عرصے کے دوران باہمی تعلقات پر بات چیت کی گئی ہے۔
”امریکہ کے باعث پاکستان دنیا کی دوسری طاقتوں کے ساتھ تعلقات میں توازن نہیں رکھ پایا“
Jan 30, 2013