کراچی (کامرس رپورٹر) چئیرمین سپریم کونسل آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث عبداللہ پراچہ نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میںمنظور کئے گئے گیس لوڈ منیجمنٹ پلان کو عوام دشمنی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ قدرتی گیس کی سپلائی کی ترجیحات میں سی این جی کو آخر میں رکھنے کا فیصلہ عوام کے خلاف سازش ہے جسکی سخت مذمت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسکے خلاف ہر فورم پر بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔حکومت کی اس پالیسی سے 35لاکھ گاڑی مالکان اور چار سو ارب روپے کی سرمایہ کاری ضائع ہو جائے گی اور بے روزگاری و مہنگائی عوام کو تباہ کر دے گی۔ غیاث عبداللہ پراچہ نے یہاں جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ گیس استعمال کرنے والے دیگر تمام شعبوں کے بر عکس سی این جی کے پاس گیس کا متبادل نہیںمگر پھر بھی اسکی گیس بند کی جا رہی ہے۔ وزارت پٹرولیم کی جانب سے سی این جی شعبہ کے خلاف سمری کی وجوہات کی تحقیقات کی جائیںجس میںکرپشن کا عنصر غالب ہے مگر ہم عوام کی مدد سے اس سازش ناکام بنائیں گے جسکی پشت پر وہ عناصرہیں جو ماحول دوست اور سستا ایندھن ختم کر کے کرپشن کا بازار گرم کرنا چاہتے ہیں۔ ایک ایک مخصوص مافیا گیس کی کمی کے بہانے کئی دہائیوں سے قائم گیس انفراسٹرکچر کو تباہ کرنا چاہتی ہے تاکہ مائع گیسوں کی درامد اور یئر مکس ایل پی جی جیسے متنازعہ منصوبوں کے ذریعے اربوں روپے کی کرپشن کی جا سکے۔ اسکے علاوہ بعض ذمہ دار افراد کی جانب سے پٹرول مافیا سے لئے گئے اربوں روپے کو حلال کرنا بھی اس فیصلے کا سبب ہے۔انھوں نے چیف جسٹس افتخار چودھری سے پر زور اپیل کی کہ وہ اس سازش کا نوٹس لیں اور عوام کو اس مافیا کے ہتھکنڈوں کے نتیجے میں معاشی بدحالی سے نجات دلائیں۔ انھوں نے کہا کہ سی این جی کا شعبہ اس عوام و سرمایہ کار دشمن فیصلے کو نہیں مانتے اور اس کے خلاف شدید احتجاج اور مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور ہمارے احتجاج میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ ان کا استحصال کرنے والے ٹولے کے عزائم کو ناکام بنایا جا سکے۔