لاہور )کامرس رپورٹر) پیاف نے اقتدار کی خواہشمند سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ اپنا اقتصادی ایجنڈا‘ ترقی و خوشحالی کا روڈمیپ‘ بجلی اور گیس کی فراہمی‘ کراچی میں بھتہ خوری اور قتل و غارت گری روکنے کا پروگرام دیں۔ اندرونی و بیرونی کمر توڑ قرضوں کے علاوہ عالمی مالیاتی اداروں پر انحصار کم کرنے اور ملکی معیشت میں خود انحصاری پیدا کرنے کے لیے اپنا لائحہ عمل پیش کریں۔ غیر ملکی دورہ سے واپسی پر پیاف کے چیئرمین انجینئر سہیل لاشاری نے کہا ہے کہ کرپشن کے خوفناک واقعات سے جمہوری نظام پر عوام اور کاروبای طبقہ کے اعتماد و اعتبار کو دھچکہ لگا ہے جبکہ بیرونی دنیا میں وطن عزیز کی ساکھ مجروح ہوئی ہے۔ پیاف کے چیئرمین نے کہا ہے کہ ملک کی اقتصادی حیات نو کے لئے بے حد ضروری ہے کہ سیاستدان اور سیاسی جماعتیں محض سیاسی جنگ و جدل اور الزام تراشیوں سے انتخابی مہم چلانے کی بجائے ملک میں کاروباری سرگرمیاں بڑھانے‘ سرمایہ کاری لانے‘ صنعتوں کو چلانے اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اور قابل عمل پروگرام پیش کریں۔ پیاف کے چیئرمین نے کہا ہے کہ بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ سے ہزاروں صنعتی یونٹ بند اور لاکھوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔ ملک میں شرح نمو ارد گرد کے ملکوں سے بہت کم اور افراط زر زیادہ ہے۔ حکومت صنعتکاروں کے احتجاج اور ہڑتال کو بھی خاطر میں نہیں لا رہی۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم بجلی میں خود کفالت کے لئے سود مندترین پراجیکٹ ہے لیکن حکومت نے ملک و قوم کے لیے خوشحالی کا راستہ اختیار کرنے کی بجائے رینٹل پاور سٹیشن منگوائے جو نہ صرف ناکارہ و کھٹارہ ثابت ہوئے بلکہ حکمرانوں پر کرپشن کے داغ دھبے بھی لگا گئے۔ پیاف کے چیئرمین نے کہا ہے کہ توانائی کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔ حکمرانی کے متلاشی سیاست دان بتائیں کہ بجلی کی ہولناک قلت سے بچانے کے لئے کون سے منصوبوں پر عمل کریں گے تاکہ ملکی معیشت کو زندہ کرنے اور عوام کو مہنگائی سے بچنے کی امید نظر آ سکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سیلاب سے پچاس لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے‘ سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے‘ انسانی بستیاں اور فصلیں برباد ہوئیں۔ انجینئر سہیل لاشاری نے کہا کہ بڑے ڈیم ایسی تباہ کاریوں کو روکنے کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں ۔