پاکستان ہاکی لیگ میں کافی پیش رف ہو چکی ہے‘ سپانسرز تیار کر لئے: آصف باجوہ

لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری آصف باجوہ نے کہا ہے کہ ایشین ہاکی فیڈریشن کے اجلاس کے موقع پر پاکستان بھارت ہاکی سیریز کو حتمی شکل دیدی جائے گی۔ نیوٹرل وینو کا آپشن پر کوئی غور نہیں ہو رہا اور نہ ہی ہوگا۔ نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایشین ہاکی فیڈریشن کا اجلاس یکم سے 2 فروری تک ملائیشیا کے شہر کوالمپور میں منعقد ہو رہا ہے جس میں بعض عہدوں پر تقرریوں کے علاوہ سپورٹس کیلنڈر اور دیگر معاملات کو فائنلائز کیا جائے گا۔ اس موقع پر ہاکی انڈیا کے سیکرٹری نریندر بترا بھی اجلاس میں شرکت کے لیے آئیں گے پاکستان ہاکی فیڈریشن اور ہاکی انڈیا فیڈریشن حکام کے درمیان خصوصی ملاقات ہوگی جس میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے سیریز کی تاریخوں اور مقام کا تعین کیا جائے گا کہ کونسی ٹیم پہلے دورہ پر آئے گی۔ ایک سوال کے جواب میں آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی لیگ کے حوالے سے کافی پیش رفت ہو چکی ہے اس سلسلہ میں سپانسرز بھی راضی ہیں۔ بھارت کی لیگ ہاکی کا انعقاد فروری میں ہوتا ہے لہذا ہماری کوشش ہے کہ ہماری لیگ دسمبر جنوری میں ہو جائے۔ لیگ میں دنیا بھر کی ٹیموں سے ٹاپ کھلاڑی شرکت کرینگے اس سلسلہ میں کئی ممالک کی ہاکی فیڈریشن سے بھی بات ہو چکی ہے۔ آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان لیگ ہاکی سے قبل کئی ٹیمیں پاکستان کا دورہ کر چکی ہوں گی جو لیگ کے لیے معاون ثابت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیڈریشن نے گذشتہ چار سال سے نیوٹرل وینو کا آپشن استعمال نہیں کیا کیونکہ ہم ہرگز نہیں چاہتے کہ ہم ہر ملک میں جا کر کھیلیں اور کوئی ٹیم پاکستان آ کر نہ کھیلے اگر ایسا کرنا ہوتا تو چار سال قبل ہی کر چکے ہوتے۔ ہماری خواہش ہے کہ بھارتی ٹیم پہلے پاکستان آ کر کھیلے بعد میں پاکستان ٹیم بھارت کا دورہ کرئے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن دونوں ممالک کے درمیان معاملات کا بریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے اور کافی حد تک تعلقات میں بہتری آ گئی ہے ایسے میں اگر ہاکی سیریز کا انعقاد ہو جاتا ہے تو اس سے بھی تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے مالی معاملات کو بہتر کرنے کے لیے دبئی میں سپانسرز سے بھی ملاقات ہوگی بڑی امید ہے کہ اس میں پی ایچ ایف کو اچھا رسپانس ملے گا۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...