اتر پردیش (ثناءنیوز) بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہری ترقی، اقلیتی بہبود، مسلم وقف، حج اور پارلیمانی وزیر محمد اعظم خان نے آگرہ کے تاج محل کو ایک طرح سے عوام کی کمائی اور سرکاری خزانے کا غلط استعمال قرار دیا۔ گزشتہ روز مغربی اتر پردیش میں ایک تقریب میں تقریر کرتے ہوئے محمد اعظم خان نے 1992 کے اپنے پرانے بیان کی یاد دلائی جب ایودھیا کی متنازع بابری مسجد کے خلاف مہم چلائی جا رہی تھی۔انہوں نے اپنا پرانا بیان دہراتے ہوئے کہا اگر لوگ مسجد کے بجائے تاج محل گرانے چلیں تو میں ان سے آگے چلوں گا۔ اس لئے کہ کسی بھی حکمران کو عوام کے خزانے سے اپنی محبوبہ کے لئے تاج محل بنانے کا حق نہیں دیا جا سکتا۔پھر انہوں نے کہا کہ اگر شاہ جہاں کو یہ حق نہیں دیا جا سکتا تو پھر مایاوتی کو بھی سرکاری خرچ سے اپنی مورتی لگانے کا حق نہیں دیا جا سکتا۔ یاد رہے کہ مایاوتی نے اپنے ساتھ سیاسی گرو اشی رام کی مورتی بھی سرکاری خزانے سے لگوائی تھی۔