اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) وزارت داخلہ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے انکارکر دیا۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ عدالت کے حکم پر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا لہٰذا سابق صدر عدالت سے ہی رجوع کریں۔ سابق صدر سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ کی وفات پر اظہار تعزیت کیلئے سعودی عرب جانا چاہتے تھے جس کیلئے انہوں نے وزارت داخلہ کو 23 جنوری کو درخواست دی تھی۔ وزارت داخلہ نے سابق صدر کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مو¿قف اپنایا ہے کہ مشرف ای سی ایل سے نام نکالنے کیلئے عدالت سے رجوع کریں۔ ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق قانونی رکاوٹوں کے باعث اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وزارت داخلہ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ آپ کا نام عدالت کے کہنے پر ای سی ایل میں ڈالا، عدالت کے کہنے پر ہی نکالیں گے۔ واضح رہے کہ سابق صدر پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چل رہا ہے جس کے لئے خصوصی عدالت قائم کی گئی۔ سابق صدر کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ ان کا نام ای سی ایل سے ایک دن کے لئے نکال دیا جائے، وزارت قانون کی جانب سے پرویز مشرف کی درخواست کو اعتراض لگا کر مسترد کر دیا گیا ہے، پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیر نہیں نکالا جا سکتا اور سعودی عرب جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ آن لائن کے مطابق مشرف نے درخواست فیصل چودھری ایڈووکیٹ کے ذریعے وزارت داخلہ میں درخواست گذشتہ جمعہ کو دائر کی تھی۔ اس حوالے سے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ وفاقی حکومت نے اعلیٰ سطحی مشاورت کے بعد کیا ہے۔ اس حوالے سے میاں نواز شریف نے پارٹی کی سینئر قیادت اور قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد وزارت داخلہ کو ہدایات جاری کی ہیں جس کی روشنی میں وزارت داخلہ نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینے کے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔
حکومت انکار