لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مظہر اقبال نے اہم حکومتی شخصیت کے بیٹے کے منیجر محمد علی کے اہلخانہ کی بازیابی کیس کی سماعت 23 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے ڈی پی او چنیوٹ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ عدالت میں ڈی پی او چنیوٹ اور منیجر محمد علی کی ساس غزالہ بی بی، اہلیہ آمنہ اور بچے بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ خواتین نے روتے ہوئے عدالت کو پولیس گردی کی روداد سنائی جس پر وہاں موجود وکلا بھی افسردہ ہو گئے۔ عدالت نے ڈی پی او چنیوٹ کی سرزنش کرتے ہوئے قرار دیا کہ آپ حکمرانوں کے ڈی پی او ہو یا پاکستانی قوم کے؟ عدالت میں موجود وکلا اتنے افسردہ ہیں تو عام شہری کس حد تک متاثر ہوئے ہوں گے۔ ڈی پی او کا کہنا تھا کہ انہیں اس واقعے سے متعلق کوئی علم نہیں جس پر عدالت نے حکم دیا کہ پورے واقعے کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ عدالت کو بتایا جائے کہ واقعے میں کون کون سے اہلکار ملوث ہیں۔ عدالت نے عدالتی حکم پر حراست میں لئے گئے ایس ایچ او کو ڈی پی او چنیوٹ کے حوالے کرکے اس کے خلاف انکوائری کی ہدایت کی۔