فاسٹ باولر محمد عامر کی واپسی، کرکٹ کمیونٹی 2 حصوں میں تقسیم

لاہور (نمائندہ سپورٹس/ سپورٹس رپورٹر+بی بی سی) محمد عامر کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی طرف سے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دینے اور ان کو بین الاقوامی کرکٹ میں ممکنہ واپسی کے حوالے سے کرکٹ کمیونٹی تقسیم ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین خالد محمود کا کہنا ہے کہ محمد عامر کو ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کی اجازت ملنا خوش آئند ہے۔ ان کو برا بھلا کہنے والا سلسلہ بھی اب بند ہو جانا چاہئے۔ فاسٹ باﺅلر سے غلطی ہوئی، انہوں نے اعتراف کیا سزا بھی کاٹی اب اگر واپسی ہو رہی ہے تو پھر ماضی کے ناخوشگوار واقعات کو دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم باری کا کہنا تھا کہ فیصلے کو تسلیم کرنا ہوگا۔ تاہم میری ذاتی رائے میں سپاٹ فکسنگ اور میچ فکسنگ جیسے غلط کاموں میں ملوث رہنے والے کرکٹر ز کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتنی چاہئے۔ یہ اخلاقی طور پر ایک غلط فیصلہ ہے۔ عبدالقادر کا کہنا تھا کہ انسانیت کا تقاضہ تھا کہ انہیں اجازت ملتی لیکن سلمان بٹ اور محمد آصف کو کیوں کرکٹ کے میدانوں سے دور رکھا جا رہا ہے۔ انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے ‘ عامر کی واپسی قابل قبول ہے، لیکن انہیں پاکستان ٹیم میں دوبارہ شامل نہیں کیا جانا چاہئے۔ ٹیسٹ کرکٹر تنویر احمد نے بھی محمد عامر کی واپسی کی مخالفت کی ہے۔ فاسٹ باﺅلر عبدالروف کا کہنا تھا کہ یہ اچھی مثال قائم نہیں ہوئی۔ نوجوان نسل کو میچ فکسنگ اور کرپشن سے بچانے کےلئے محمد عامر اور فکسنگ میں ملوث کرکٹرز کے ساتھ سخت رویہ ضروری تھا۔ ٹیسٹ کرکٹر اکرم رضا کا کہنا تھا کہ محمد عامر کی کرکٹ میں واپسی خوش آئندہے۔ پاکستان میں ایک با صلاحیت کرکٹر کی واپسی ہوئی ہے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم اکرم اس بات کے حق میں ہیں کہ محمد عامر کو ایک موقع دینا چاہئے۔ عامر نے سزا پالی اب انہیں اپنا کیریئر دوبارہ شروع کرنے سے نہیں روکنا چاہئے‘ پاکستان میں بڑے بڑے لوگوں نے بڑے بڑے جرم کیے، سزائیں بھگتیں اور دوبارہ زندگی شروع کی۔عامر نے تمام شرائط بھی پوری کر دی ہیں۔ قوم محمد عامر کو معاف کر دے، سابق ٹیسٹ کرکٹر راشد لطیف کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا محمد عامر کا حق ہے جسے چھینا نہیں جا سکتا لیکن جہاں تک پاکستان کی نمائندگی کا تعلق ہے اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔سابق ٹیسٹ کرکٹر رمیز راجہ محمد عامر کی کرکٹ کے میدانوں میں واپسی کے حق میں نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ محمد عامر کی واپسی سے پاکستانی ٹیم ایک بار پھر ’وائرس‘ یعنی سپاٹ فکسنگ کے خطرے سے دوچار ہو جائے گی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیرمین لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) توقیر ضیا بھی محمد عامر کی واپسی کے شدید مخالف ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ جو انسان مجرم ہے اسے پاکستانی ٹیم میں واپس آنے کا حق نہیں ہے۔جس انسان کے دل میں اپنی غلطی کا احساس نہیں اور کوئی ندامت نہیں وہ ٹیم میں آ کر یہی کام دوبارہ کرے گا اور دوسروں سے بھی کرائے گا۔

ای پیپر دی نیشن