لکھی در کے علاقے میں واقع امام بارگاہ کربلائے معلیٰ میں نماز جمعہ ادا کی جا رہی تھی کہ اچانک دھماکہ ہو گیا۔۔دھماکے کے وقت نمازیوں کی بڑی تعدادامام بارگاہ میں موجود تھی، دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنی گئی،دھماکے کے باعث امام بارگاہ کی دیواروں کو نقصان پہنچا جبکہ چھت گر گئی، دہشتگردی کے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اورزخمیوں کو فوری طور پرہسپتال منتقل کیا جہاں پرمتعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے کے زخمیوں کوشکارپورکےعلاوہ چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ اور سکھر کے نجی ہسپتالوں میں بھی منتقل کیا گیا۔ تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ زخمیوں کیلئے خون کےعطیات کی اپیل کی گئی ۔ ریسکیو ٹیموں کوعلاقے کی تنگ گلیوں کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا رہا۔
واقعہ کےبعد امام بارگاہ کومکمل طورپر سیل کردیا گیا ہے جبکہ رینجرز اور پولیس نےعلاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔امام بارگاہ کے متولی اور عینی شاہدین کے مطابق خطبے کے دوران ایک شخص امام بارگاہ کے اندر داخل ہوا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔تاہم ایس ایس پی شکارپور کا کہنا ہے کہ دھماکا خودکش تھا یا نصب شدہ بارود سے کیا گیا اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔ دہشتگردی کے واقعہ کے بعد سندھ بھرمیں سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔