اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ/ آن لائن/ آئی این پی) چیئرمین تحریک انصاف نے ایک بار پھر الزام لگایا ہے کہ نوازشریف نے اپوزیشن لیڈر کو خریدا ہوا ہے۔ خورشید شاہ نے کہا تھا کہ کوئی فائدہ لیا ہو تو سیاست چھوڑ دونگا۔ چودھری نثار کو سکول کے زمانے سے جانتا ہوں۔ انکے منہ سے سچ نکل جاتا ہے۔ سوچتا ہوں میاں صاحب نے اپوزیشن کو کیسے خریدا ہوگا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم پرچی پڑھ کر بات کرتے ہیں۔ مک مکا عوام کو لوٹنے کیلئے کیا جاتا ہے۔ انتخابات 2013ءمیں 4 میں سے 3 حلقوں میں دھاندلی ہوئی۔ مسلم لیگ (ن)نے 2013 میں الیکشن کمشن کو خریدا تھا۔ 21 ہزار ووٹوں کی منتقلی کا جواب لیں گے۔ ایاز صادق معاملے سے بچ نہیں سکتے۔ بھارتی میٹرو پنجاب کی میٹرو سے تین گنا کم قیمت میں بنی۔ اورنج ٹرین منصوبے سے لاہور کی خوبصورتی کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ دھاندلی کرنے والوں کو سزائیں ملنی چاہئیں۔ دھاندلی کرنے والوں کو سزائیں نہ دی گئیں تو 2018ءمیں بھی یہی کچھ ہو گا۔ خیبر پی کے میں نظام کی تبدیلی دیکھ کر عوام ہمیں ووٹ دیں گے۔ کراچی میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی۔ خیبر پی کے کو دہشت گردوں کی جانب سے ہر روز دھمکیاں ملتی ہیں۔ دہشت گرد اب آسان ہدف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ آپریشن ضرب عضب سے دہشت گرد کمزور ہوچکے۔ سارے معاملے کو کنٹرول کرنے کیلئے سیاسی عمل مستحکم کرنا ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت کے مقابلے آج بیروزگاری زیادہ ہے۔ نوازشریف کے دور میں تاریخ کی سب سے کم انوسٹمنٹ ہوئی۔ عمران خان نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن کو ہر قسم کی کرپشن سے پاک کرنے اور 2013ءمیں انتخابات میں دھاندلی کے مجرمان کوسزا دلانے کے معاملے کومنطقی انجام تک پہنچاﺅنگا، قومی احتساب بیورو کا چیئرمین پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) نے ملکر تعینات کیا ہے، دونوں مک مکاو¿کے ذریعے سے عوام کو لوٹ رہے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بنانا چین کی ضرورت ہے، یہ کریڈٹ نوازشریف کو نہیں جانا چاہئے ،نوازشریف نے بہترین منصوبے کو متنازعہ بنا دیا۔ نواز شریف نے اپوزیشن کو خریدا ہوا ہے۔ ٹویٹر پیغام میں عمران خان نے کہا ہے کہ آخر کار مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کا مک مکا سامنے آ گیا ہے۔ چوہدری نثار کے بیان سے ہمارے موقف کی تصدیق ہو گئی، نواز شریف بتائیں کہ پیپلزپارٹی کو فرینڈلی اپوزیشن بنانے کیلئے کیا قیمت ادا کی۔
عمران