لاہور (سٹاف رپورٹر) مرکز برائے توانائی تحقیق اور ڈویلپمنٹ (سراڈ) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور نے شعبہ توانائی حکومت پنجاب کے ساتھ باہمی اشتراک سے وائس چانسلرز کا فورم بعنوان "وی سی فورم برائے توانائی ٹیکنالوجیز"کا انعقاد کیا اس موقع بطورمہمان خصوصی چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ محمد جہانزیب خان، چیئرمین پاکستان انجنیرنگ کونسل جاوید سلیم قریشی ،وائس چانسلر یو۔ای۔ٹی پروفیسر ڈاکٹر فضل احمد خالد اور دیگر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور ان کے نمائندے جن میں جی سی یو لاہور سے پروفیسر ڈاکٹر حسن عامرشاہ،این ای ڈی کراچی سے پروفیسر ڈاکٹر افضل حق، گیکی ٹوپی سے پروفیسر ڈاکٹر حبیب اللہ جمال یو۔ای۔ٹی ٹیکسلاسے ڈاکٹرشہاب اور کامسیٹس لاہور سے غفار ڈوگرنے شرکت کی جامعات کی صلاحیت اور گورنمنٹ کے تعاون سے توانائی کے بحران سے نبٹنے کے لیے جامع مربوط اور دیر پا تحقیق پر مبنی پالیسی مرتب کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے یہ بات چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ محمد جہانزیب خان نے فورم میں موجود شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کی ۔ جامعات کامل بیٹھ کر توانائی کے بحران سے نبرد آزما ہونے کا ارادہ خوش آئند اور ترقی پسند ہے حکومت اس سلسلے میں ہر ممکن مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فضل احمد خالد نے کہا کہ جامعات ہمیشہ تھنک ٹینک ہوتی ہیں جو حکومت اور دیگر اداروں کو مناسب اور مو¿ثر حکمت عملی مرتب کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں اسی اہمیت کو سمجھتے ہوئے یو۔ای۔ٹی نے یہ پروگرام تشکیل دیا کہ جامعات اپنی استعدادی صلاحیت بذریعہ ٹیکنالوجی اور افرادی قوت کے باہم تبادلے سے توانائی کے آزادانہ مراکز کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر اجتماعی طور پر توانائی کے مسئلے سے ملک و قوم کو نجات دلا سکیں چیئرمین پاکستان انجنیرنگ کونسل جاوید سلیم قریشی نے کہا کہ ملک کو اسوقت توانائی کے بہت بڑے شاٹ فال کا سامنا ہے اور جامعات کا اسکو حل کرنے میں بہت اہم کردار کو نبھا نے کیلیے خود کو پیش کرنا نہایت ہی احسن قدم ہے۔ دیگر جامعات سے مدعو وائس چانسلر ز اور انکے نمائندوں نے بھی اپنے مختصر خطابات میںاپنے اپنے تجربات کی روشنی میں اس بات پر زور دیا کہ اجتماعیت کی سوچ یقینی طور پر ملک کو سنگین بحرانوں سے نکال سکتی ہے ۔
”توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے جامع مربوط اور دیرپا تحقیق پر مبنی پالیسی وقت کی اہم ضرورت ہے“
Jan 30, 2016