کابل(آئی این پی + اے پی پی)افغانستان میں سیکورٹی فورسز کے انسداد دہشتگردی آپریشز میں 49 شدت پسند ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے جبکہ 5کو گرفتار کرلیا گیا ۔ دوسری طرف افغان وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان نے 10 ماہ میں تقریباً 19 ہزار حملے کئے ۔ جبکہ فورسز نے عسکریت پسندوں کیخلاف 700 کارروائیاں کیں۔ اتوار کو افغان میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کے 7 مختلف صوبوں میںانسداد دہشتگردی آپریشنز میں 49 شدت پسند وں کو ہلا ک کردیا گیا ۔آپریشن صوبہ ہلمند ،ننگرہار،قندھار،فرح ،جاﺅزجان،ہرات اور فریاب میں کیے گئے۔ اس دوران مشترکہ سیکورٹی فورسز نے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیاجس میں تین راکٹ لانچر،2 پی کے مشین گن اور 6اے کے 47 شامل ہیں۔ادھر کابل میں ایک پریس کانفرنس میں وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل دولت وزیری نے بتایا ہے کہ دس ماہ کے دوران 2021 طالبان گرفتار کیے گئے اور 365 مارے گئے ۔ وائس آف امریکا نے کہا کہ افغان وزارت دفاع کے ترجمان کے فراہم کردہ ان اعداد و شمار کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ۔گزشتہ دس ماہ کے دوران مختلف کارروائیوں اور افغان فورسز میں احتساب کے عمل سے متعلق ترجمان نے صحافیوں کو آگاہ کرتے ہوئے دولت وزیری کا کہنا تھا کہ 62 سکیورٹی اہلکاروں کو مختلف الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا، بدعنوانی کے الزامات میں تحویل میں لیا گیا جب کہ دو کو پلِ محمود خان حملے اور چار کو داعش کے ساتھ مبینہ روابط پر حراست میں لیا گیا۔مزید برآں 40 شہریوں کو بھی مختلف دہشت گرد حملوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر تحویل میں لیا گیا۔ترجمان کے بقول دس ماہ کے دوران سکیورٹی فورسز کے 766 اہلکاروں اور آٹھ شہریوں کو مختلف جرائم کے ارتکاب پر جیل بھیجا گیا جب کہ دو کو سزائے موت بھی سنائی گئی۔دولت وزیری نے بتایا کہ اس وقت 1600 خواتین افغان نیشنل فورسز میں مختلف عہدوں پر کام کر رہی ہیں۔