اسلام آباد ( محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی )پاکستان پےپلزپارٹی کے مرکزی رہنما ملک حاکمےن خان نے اپنی سےاسی سرگزشت خارزارسےاست کے شب وروز میں لکھا ہے کہ امرےکی وزےر خارجہ ڈاکٹر ہنری کسنجر سے گورنرہاوس لاہور مےں ہونے والی ملاقات مےں پاکستان کے اےٹمی پروگرام کو بند کرنے کے معاملے پر بات ہوئی پاکستان اےٹمی طاقت نہ بنا ہو تا تو بھارت کب کا جارحےت کا ارتکاب کرچکا ہوتا ملاقات کے بعد جب ذوالفقار علی بھٹو نے رفےع رضا سے پوچھا کہ” آپ کے دوست مجھ سے کےاچاہتے ہےں؟“ رفےع رضا نے کہا کہ ”آپ کو امرےکہ بہت بڑا پےکج دےنا چاہتا ہے اس کے ذرےعے آپ کے اقتدار مےں اضافہ اور اسلامی ممالک مےں مراسم اور تےل کی فراہمی مےں آسانےاں ملےں گی ذوالفقار علی بھٹو نے کہا کہ” اگر مےں ےہ باتےں نہ مانوں تو“ رفےع رضا نے کہا” اگر آپ اسلامی بم کا مسئلہ ختم نہےں کرےں گے فزےکلی رہےں گے اور نہ ہی اقتدار کی کوئی ضمانت رہے گی آپ کی کوئی بات نہےں مانی جائے گی“ جس پر ذوالفقار علی بھٹو نے کہا کہ” مےں کبھی بھی اپنے ازلی دشمن بھارت کو ےہ موقع نہےں دوں گا ہم اسلامی بم بنائےں گے ےہ قوم گھاس کھائے گی لےکن ےہ بہادر اور حرےت پسند قوم اسلامی بم بنائے گی“ رفےع رضا نے بات پھر دہرائی” آپ قائم نہےں رہ سکےں گے ذوالفقار علی بھٹو کہا کہ ”ٹھےک ہے کہ اگر اس جرم کی سزا ےہی ملنی ہے تو مےر امقدر ہے“ اس وقت جو لےڈر موجود تھے وہ اس بات کے گواہ ہےں نام اس لےے نہےں لکھ رہا کہ کوئی غلطی نہ پاکستان کے اےٹمی پروگرام کو بند کرنے کے لےے اےئر مارشل ذوالفقار علی خان نے اےک مےٹنگ مےں ذوالفقارعلی بھٹو سے کہا تھا کہ اگر امرےکہ پاکستان کو 10-Aطےارے دے دے تو پاکستان کا اےٹمی پروگرام بند کردےں اےئر مارشل ذوالفقار علی خان نے ذوالفقار علی بھٹو سے استفسار کےا تھا کہ ہم امرےکہ کا دباﺅ کس حد تک برداشت کرسکےں گے ذوالفقار علی بھٹو نے کہا کہ ہم اسوقت تک ےہ دباﺅ برداشت کرےں گے جب تک امرےکہ پاکستان کے سامنے گھٹنے نہےں ٹےک نہےں دےتا اےٹم بم کو اسلامی بم کا نام اس لےے دےاجارہاتھا کہ اسوقت پاکستان کے اس پروگرام کو تمام اسلامی ملکوں کی حماےت حاصل تھی خاص طورپر سعود ی بادشاہ شاہ فےصل اور اور کرنل (ر) قذافی پےش پےش تھے ۔اس اقدام سے مغربی ممالک خوفزدہ تھے آج اگر خدانخواستہ پاکستان اےٹمی طاقت نہ بنا ہو تا تو بھارت کب کا جارحےت کا ارتکاب کرچکا ہوتا۔انہوں نے ذوالفقار علی بھٹواور چوہدری ظہور الہی کے درمےان تعلقات کا بھی خاص طور پر ذکر کےا ہے چوہدری ظہور الٰہی نے ذوالفقارعلی بھٹو کو اپنے بےٹے کی شادی کی تقرےب مےں مدعو کےا تو انہوں نے ےہ دعوت قبول کرلی لےکن ذوالفقار علی بھٹو نے ملک مصطفٰی کھر سمےت مختلف رہنماوں کے دباو مےں آکر ان کے صاحبزادے کی شادی مےں شرکت سے معذرت کرلی چوہدری ظہور الہی کی جانب سے ذوالفقار علی بھٹو کے استقبال کے لےے کےے گئے انتظامات دھر ے دھر ے رہ گئے کئی مےل تک پھےلے ڈھول دھمکوں والی ٹےمےں اور نسلی گھوڑوں کی قطارےں بے نےل و نرام واپس آئےں تو چوہدری ظہور الہی نے اسے اپنی توہےن سمجھا اور ےوں سےاسی دشمنی سے ذاتی دشمنی کا رنگ لےا ۔ انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کے انقلابی پروگرام سے متاثر ہوکر پےپلزپارٹی مےں شمولےت اختےار کی 1970کے انتخابات مےں شوکت پنجاب کہلوانے والے مقتدر مسلم لےگی شخصےت سردار شوکت حےات خان کی ضمانت ضبط کروادی تھی انتخابی مہم مےں بھٹو کو ووٹ دو بھٹو کو نوٹ دو کا نعرہ بڑا مقبول ہوا 1970کے منصفانہ انتخابات پےپلزپارٹی کے اسلامی سوشلزم کے نظرےہ کو پذےرائی حاصل ہوئی 22خاندان انتخابی مہم کے اہم موضوعات تھے لےکن پےپلزپارٹی نے مغربی پاکستان مےں بڑے بڑے سےاسی برج الٹ دئےے کےمبل پور( اٹک ) فےوڈلزم کی مکمل گرفت مےں تھا لےکن پےپلزپارٹی کے انقلابی پروگرام کے سامنے کوئی جاگےر دار کھڑا نہ ہوسکا 1973مےں سےنٹ کے انتخابات مےں سابق وزےر اعظم ذولفقار علی بھٹو نے شےخ احمد وحےد کو مےری ضمانت پر پارٹی ٹکٹ جاری کےا چوہدری چکوال سے چوہدری امےر خان بےگوال جو کہ قومی اسمبلی کے رکن تھے کو قتل کردےا گےا تو شورش ملک شےخ محمد رشےد اور مےں نے ذوالفقار علی بھٹو کو باور کرواےا کہ پارٹی ٹکٹ چوہدری امےر حسےن کے بےٹے اےاز امےر کو دےا جائے لےکن اےاز امےر فوج کے ملازم ہونے کے باعث الےکشن نہےں لڑ سکتے تھے لہذا پارٹی ٹکٹ نذر حسےن کےانی کو اےوارڈ کردےا گےا۔ انہوں نے بتاےا کہ 1970کے انتخاب مےں اےم پی اے منتخب ہونے کے بعد ذوالفقار علی بھٹو سے مےری پہلی ملاقات انٹر کانٹےننٹل ہوٹل راولپنڈی مےں ہوئی ذوالفقار علی بھٹو جنرل ےحیی خان اور جنرل حمےد سے ملاقات کرکے واپس آئے تو مےری ان سے اےک گھنٹہ تک ملاقات جاری رہی ۔انہوں نے کہا کہ مےں جب واپس جارہا تھا کہ جب مےں لابی مےں واپس جانے کے لےے ڈرائےور کا انتظار کررہا تھا تو مجھے نور محمد عرف نورا مغل دوڑتا ہو ا مےرے پاس آےا اور بتاےا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ان کے بارے مےں غلام مصطفٰی کھر کو بتاےا ہے کہ دنےا کا ہر انسان بے وفا ہوسکتا ہے لےکن ےہ نوجوان کھبی بے وفائی نہےں کرے گا مےں اس نوجوان کی آنکھوں مےں وفا دےکھ رہاہوں۔