چور لٹیرا حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں احتساب ہونا چاہے سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ میرا ایک ہی مطالبہ ہے کہ چور اور لٹیرا چاہے اپوزیشن میں ہو یا حکومت میں اس کا احتساب ہو، اسی لئے میرے خلاف ایک محاذ کھڑا کردیا گیا ہے اگر یہی میرا جرم ہے تو میں اپنے جرم کا اعتراف کرتا ہوں اور جب تک ان لٹیروں کو جیلوں تک نہیں پہنچایا جاتا ان کے خلاف ہر محاذ پر لڑوں گا، کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے سے پہلے بہت کوشش کی کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے کوئی نظام بن جائے، ہم نے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے ٹی او آرز بھی دیئے اور مطالبہ کیا کہ پانامہ لیکس پر کوئی کمیشن بنایا جائے۔ حکومت نے اپوزیشن کے کسی مطالبے کو درخور اعتنا نہیں سمجھا اور ٹس سے مس نہیں ہوئی تو ہمارے پاس ایک ہی راستہ بچا تھا کہ قانونی چارہ جوئی کی جائے۔ کرپشن کے خاتمے کیلئے ہم نے پانامہ اسکینڈل آنے سے بہت پہلے تحریک کا آغازکردیا تھا۔ ہماری تحریک کے نتیجہ میں آج ملک کے کونے کونے میںکرپشن کے خلاف عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اب یہ تحریک عوامی مطالبہ بن گئی ہے اور بہت جلد کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ اب چور لٹیروں کیلئے پناہ کی کوئی جگہ نہیں قومی خزانہ لوٹنے والے کہیں بھی پہنچ جائیں انکا پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔ امید ہے پانامہ کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں ہوگا، اگر کرپشن کے خاتمے اور20کروڑعوام کو ظلم و جبر سے بچانے کیلئے پانچ چھ ہزار لوگوں کی قربانی دینا پڑے تو یہ سودامہنگا نہیں، پاکستان اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرک میں پی ٹی آئی کے رہنما اور علاقے کی معروف سماجی و کاروبای شخصیت شبیر خان خٹک کے خاندان اور 350ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کے لئے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے صوبائی امیر مشتاق احمد نے بھی خطاب کیا۔
سراج الحق

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...