غربت کے خاتمہ سیمت چین سے 6 معاہدے، گوادر فری زون کا افتتاح

گوادر(نوائے وقت رپورٹ+نیوز ایجنسیاں) گوادر فری زون کے افتتاح کے موقع پر پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں پر دستخط کی تقریب ہوئی۔ اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی موجود تھے دونوں ممالک کے درمیان جو معاہدے ہوئے ان میں تیانجن اور گوادر بندرگاہ کے درمیان سسٹر پورٹس کا معاہدہ‘ پیانگ سٹی اور گوادر کے درمیان سسٹر سٹیز کا معاہدہ خطے میں غربت کے خاتمے کیلئے گوادر ترقیاتی ادارہ اور چائنہ ہولڈنگ کمپنی کے درمیان معاہدہ‘ پی ایس او، چینی کمپنی جی آئی ٹی ایل اور گوادر کے درمیان معاہدہ‘ سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور فری زون کمپنی کے درمیان معاہدہ اور ہاتا ٹریڈ سٹی اور گوادر فری زون کے درمیان معاہدہ شامل ہے۔مزید برآں وزیراعظم نے گوادر فری زون کا بھی افتتاح کیا۔ اے این این کے مطابق افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا سی پیک منصوبے سے ملک میں خوشحالی آئے گی، آج سی پیک کے خواب کی تعبیر ہو گئی، آج چینی صدر اور نواز شریف کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کا دن ہے،سی پیک خواب کی تعبیر ہو رہی ہے ، یہ منصوبہ پاکستان سمیت خطے میں بھی گیم چینجر ہے،اگلی حکومت جس پارٹی کی بھی ہو سی پیک کے بارے میں پالیسی تبدیل نہیں ہوگی،بلوچستان کا مستقبل صوبے کی قیادت کے ہاتھ میں ہے اسے مسائل خود حل کرنا ہونگے،وفاقی حکومت صرف مدد کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہ داری آج حقیقت بن رہی ہے۔سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ خطے میں بھی گیم چینجر ہے، توانائی اور دیگر منصوبے ملک میں لوگوں کو روزگار فراہم کریں گے۔انھوں نے کہا چین نے پاکستان کو پائیدار توانائی کے منصوبے دئیے ہیں اور فری زون گوادر بندرگاہ کا لازمی جزو ہے۔ سی پیک منصوبے کی بدولت گوادر فری زون، ایکسپریس وے و دیگر منصوبے آج حقیقت ہیں اور یہ منصوبے خطے میں خوشحالی کا باعث بنیں گے۔ انہوں نے کہا سی پیک منصوبے دو اصولوں پر انحصار کرتے ہیں، پہلا اصول مالی استحکام اور دوسرا ماحولیاتی تبدیلی کا خیال رکھنا ہے اور اگر ہم ان دونوں اصولوں پر عمل کریں تو نہ صرف ہم پاکستان بلکہ خطے کی ضروریات کو بھی پورا کرسکتے ہیں۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے لیے گیم چینجر ہے اور آج سی پیک کے خواب کی تعبیر ہو رہی ہے اور یہ آنے والی نسلوں کے لیے چینی صدر کی طرف سے تحفہ ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ گوادر بندرگاہ خطے کے ممالک کو آپس میں منسلک کرتی ہے، گوادر فری زون بہترین منصوبہ ہے اور یہ نتائج فراہم کرنے کے ساتھ بلوچستان کی خوشحالی کا باعث بنے گا ۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ گوادر فری زون اور ایکسپو گوادر کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے، اگر آئندہ الیکشن میں یہ حکومت واپس آئی تو یہ منصوبے جاری رہیں گے، اگلی حکومت کو آپ اپنے ساتھ پائیں گے۔ جولائی میں پاکستان میں عام انتخابات ہورہے ہیں لیکن عوام جسے بھی منتخب کریں ان منصوبوں سے متعلق یہی پالیسی جاری رہے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا مستقبل صوبے کی قیادت کے ہاتھ میں ہے، بلوچستان کی سیاسی قیادت کو مسائل کا حل خود نکالنا ہوگا، ورنہ مسائل حل نہیں ہوں گے۔وفاقی حکومت صرف آپ کی مدد کرسکتی ہے۔انہوں نے کہا بلوچستان میں دنیا کی خوبصورت ترین ساحلی پٹی موجود ہے اور اس پٹی کو تمام خطرات سے بچانے کے لیے صوبائی حکومت کو کردار ادا کرنا پڑے گا اور اس میں وفاقی حکومت ان کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ گوادر کو دنیا کا ماڈرن سٹی بنانے کے لیے مل کر کوششیں کرنا ہوں گی اور ایسا شہر بنانا ہوگا جو آنے والی نسلوں کے لیے کارگر ثابت ہو۔انہوں نے مزید کہا بلوچستان کے لیے میں نے ایک پیکیج کا اعلان کیا تھا، صوبے کے خصوصی پیکیج کے لیے ہم فنڈنگ کریں گے، بلوچستان حکومت اور قیادت منصوبوں پر عملدرآمد کے لیے کردار ادا کرے۔نجی ٹی وی کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ شہباز شریف پارٹی کے سینئر رکن ہیں، ان کو وزیراعظم نامزد کرنے کا فیصلہ پارٹی کا ہے اگر اکثریت یہی چاہتی ہے تو پھر سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی فیصلہ کر لے گی اور کوششیں کرے گی اقتصادی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ایمنسٹی سکیم کو جلد لانچ کر دیں گے۔ آن لائن‘ این این آئی کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سی پیک پورے خطے کے لئے گیم چینجز ہے اس میگا منصوبے میں دوسرے ممالک بھی حصہ ڈال سکتے ہیں ۔ گوادر کو دنیاکا ماڈل شہر بنائیں گے۔ بلوچستان کی قیادت کو بھی درپیش چیلنجزخود حل کرنے ہوں گے۔ وفاقی حکومت شراکت داری کے لئے تیار ہے۔ جولائی 2018 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) دوبارہ منتخب ہو کر وفاق میں حکومت بنائے گی۔ گوادر فری زون کی افتتاحی تقریب سے میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال ، وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب سمیت چینی سفیر اور دونوں ملکوں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزیر اعظم نے کہا گوادر منصوبے سے بلوچستان ترقی کرے گا اور روزگار کے مواقع بڑھیںگے ۔جولائی میں پاکستان میں عام انتخابات ہو رہے ہیں توقع ہے مسلم لیگ(ن)دوبارہ آئے گی۔ مطلوبہ نتائج کے حصول کے لئے منصوبوں کی رفتار تیز کی جائے گی۔ دونوں ملکوں کے انجیئنرز کی کوششوں سے گوادر اور سی پیک حقیقت میں بدل رہے ہیں ۔ انہوں نے کہابلوچستان کا مستقبل صوبے کی سیاسی قیادت کے ہاتھ میں ہے بلوچستان کی قیادت کو درپیش چیلنجز کو خود حل کرنا ہوں گے ۔ بلوچستان کی صوبائی حکومت ساحلی علاقوں کی ترقی کے لئے منصوبہ بندی کرے ۔ وفاقی حکومت تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لئے تین ماہ پہلے ہی یکساں شراکت داری پیکج کا اعلان کیا ۔ بلوچستان کے ہر ضلع کی ترقی کے لئے رواں سال سے ہی فنڈنگ شروع کر دی جائے گی جبکہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان خطے میں سب سے تیز ترقی کرنے والا ملک بن چکا گوادر خطے میں امن و خوشحالی کی بنیاد بن رہا ہے۔خطے کے ممالک مل کر ہی غربت ، بیروزگاری اور پسماندگان کا خاتمہ کر سکتے ہیں سی پیک کی وجہ سے ایسے علاقوں کو آپس میں ملایا گیا جن کا کوئی رابطہ نہیں تھا وزیر ترقی و منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ہمیں چین کی تیز ترقی کو مدنظر رکھ کر آگے بڑھنا ہے کیونکہ گزشتہ تین دہائیوں سے چین نے بے مثال ترقی کی ہے چینی صدر نے سب سے پہلے ادراک کیا کہ 21ویں صدی معاشی ترقی کی صدی ہے اس لئے ہمیں اس صدی میں ملک کو آگے سے آگے لے کر جانا ہے انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان اور خطے میں ترقی لائے گا گوادر میں ترقی چین اور پاکستان کی سی پیک سے متعلق کمنمنٹ کا مظہر ہے اور سی پیک نے پاکستان اور چین کے تعلق کو اسٹرٹیجک پارٹنر شپ میں تبدیل کیا کیا ۔ پاکستان میں چین کے سفیریائوجنگ نے کہاگوادرشہراوربندرگاہ کی ترقی سے نہ صرف مقامی افراد بلکہ بلوچستان اورپاکستان کو مجموعی طورپرفائدہ پہنچے گا اورمقامی لوگوں کوروزگارکے مواقع فراہم ہوں گے۔ چین کی حکومت گوادرمیں سرمایہ کاری کے لئے مقامی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔گوادرمیں پہلی بین الاقوامی ایکسپوکے انعقاد کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہاہ اس نمائش میں 200 سے زائد چینی کمپنیوں اور6 صوبوں کی نمائندگی سے گوادر اورسی پیک کے حوالے سے چینی حکومت اورقیادت کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔ اقتصادی راہداری کا منصوبہ مشترکہ ترقی اورخوشحالی کامنصوبہ ہے، ہم پاکستان کے ساتھ تجارتی اوراقتصادی تعاون جاری رکھیں گے۔ آن لائن کے مطابق چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے چیئرمین جانگ باڑونگ نے کہا ہے کہ فری زون کی تعمیر کے بعد گوادر کا شہر خطہ میں بڑا تجارتی مرکز بن جائے گا۔پاکستان میں چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے چیئرمین چانگ باڑونگ نے اپنے بیان میں کہا گوادر کی ترقی سے ملک کی مجموعی اقتصادی حالت میں بہتری آئے گی جبکہ مقامی لوگوں کو بھی فوائد پہنچیں گے،گوادر فری زون کی تعمیر کے لئے چین نے 2000 مقامی لوگوں کی خدمات حاصل کی ہیں۔ گوادر میں ایکسپو 2018ء کے انعقاد میں پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے بھرپور تعاون چین کے لئے انتہائی خوش آئند ہے اور ہمیں خوشی ہوئی، اس میں ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت کئی ممالک سے وفود آئیں گے ، جس سے مقامی مصنوعات بشمول فشنگ، ایمبرائیڈری اور ڈیری مصنوعات کی مارکیٹنگ میں سہولیات میسر ہوں گی۔اس موقع پر یو فی میرین ٹیکنالوجی آف چائنا کے چیئرمین نے بتایا ان کی کمپنی مقامی لوگوں کو فشنگ اور فارمنگ کے شعبوں میں تربیت فراہم کریگی۔ ہماری کمپنی گوادر میں ایک انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ دریں اثناء چائنا کی کمپنی چائنا کی کمپنی چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی) نے گوادر پورٹ پر ہزار کلو میٹر طویل نئے ٹرمینل کی تعمیر کے لئے فزیبلٹی سٹڈی مکمل کر لی ہے۔ گوادر پورٹ پر ٹرمینل کی تعمیر سے اس پورٹ کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا۔اعلامیہ پی ایس ای میں کہا گیا ہے کہ گوادر فری زونز میں کام کرنے والی کمپنیاں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں لسٹنگ کراسکیں گی، پاکستان سٹاک ایکسچینج اور سی او پی ایچ کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ۔ معاہدے پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی موجودگی میں دستخط ہوئے۔ سی او پی ایچ ای سی لسٹنگ کمپنیز کی جانچ پڑتال میں پی ایس آئی کی معاونت کرے گی۔

سی پیک

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...