;شہباز شریف ہی وزیراعظم کے امیدوار، نثار، پرویز رشید اختلافات جلد ختم ہونگے: سعد رفیق

لاہور (فرخ سعید خواجہ) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے الیکشن 2018ءمیں کامیابی کی صورت میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزیراعظم کے امیدوار میاں شہباز شریف ہوں گے، سینٹ الیکشن بروقت ہوں گے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنی میعاد پوری کریگی۔ بلوچستان میں تبدیلی نے سوچیں تبدیل کردیں، گھی سیدھی انگلیوں سے نکل سکتا ہے تاہم بلوچستان سے مسلم لیگ (ن) سینٹ کی ایک نشست جیت جائیگی۔ نگران حکومت کی طوالت اور قومی حکومتوں کے منصوبے ترک کئے جانے کے امکانات واضح ہیں۔ الیکشن 2018 میں بھی مسلم لیگ (ن) 2013 جتنی نشستیں جیت جائیگی، شفاف الیکشن کروانے میں تو سیاسی جماعتوں کو بالغ نظری کا مظاہرہ کرنا پڑیگا، پارٹی تنظیم مکمل اور فعال نہ ہونے کا ہمیشہ نقصان ہوتا ہے۔ پارٹی کے اندر چودھری نثار، سینیٹر پرویز رشید اختلافات جلد ختم ہوجائیں گے، اس سمت میں کام جاری ہے۔ وہ گزشتہ روز میوگارڈن میں سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز سے غیر رسمی گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر پرلذیز ظہرانے کا اہتمام بھی کیا گیا۔ خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ سندھ میں مسلم لیگ (ن) بہتر نتائج دیگی۔ پیر پگارہ کے ساتھ رابطہ ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور جی ڈی اے میں اشتراک عمل کے قوی امکانات ہیں، سینٹ الیکشن میں بلوچستان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے 7 ارکان بلوچستان اسمبلی موجود ہیں۔ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کیساتھ ترجیحی ووٹوں کا معاملہ طے ہوگا جس سے مسلم لیگ (ن) کو بلوچستان سے سینٹ کی ایک نشست مل جائیگی جبکہ انکے اتحادی بھی نشستیں نکالیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی اور آزاد ممبران اسمبلی کو ساتھ شامل کرکے حکومت بنائی گئی تھی۔ نواب ثناءاللہ زہری کو بحران میں ملک سے باہر نہیں جانا چاہئے تھا، ان کی بڑھتی ہوئی خوداعتمادی کا انہیں نقصان پہنچا۔ بلوچستان کی سیاست میں مسلم لیگ (ن) کے آئندہ سکوپ کا تعلق نواب ثناءاللہ زہری کی آئندہ سیاست سے ہوگا ۔ اس سوال پر کہ چودھری نثار کب جاوید ہاشمی بنیں گے، خواجہ سعد رفیق نے کہا ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا چودھری نثار علی خان اور نواز شریف کے درمیان معاملہ اختلافات کا نہیں بلکہ ریلیشن شپ کا ہے۔ ان کا کہنا تھا پارٹی تنظیم کی طرف توجہ نہ دیا جانا پارٹی کیلئے بہتر ثابت نہیں ہوا، اگر پارٹی کو منظم کیا جائے تو بہتر کام کیا جاسکتا ہے۔ پانامہ کیس کے حوالے سے انہوں نے کہا اس معاملے میں متعدد فیصلے میاں نواز شریف کے اپنے تھے۔
سعد رفیق

ای پیپر دی نیشن