سجاد اظہر پیرزادہ
sajjadpeerzada1@hotmail.com
حادثات کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میںآیاہے ‘ ریسکیو1122کی جانب سے اکثر مقامات پر حادثات کا شکار لوگوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال پہنچانے پر قدرے تاخیر کے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں،جس کی وجہ سے شہریوں میں 1122کے متعلق مثبت رائے دیکھنے میں نہیں آرہی ہے۔
2017ء سے24جنوری سال2018تک‘ ریسکیو1122کی جانب سے‘جرائم کے مختلف واقعات میں 347زخمی افراد کی جانیں بچا ئے جانے کی خبریں بھی سامنے آرہی ہیں۔ 2017ء سے 24جنوری 2018ء تک اِس دوران پنجاب بھر سے ایمرجنسی کی صورتحال میں 27 ہزار 292 افراد نے ریسکیو 1122سے رابطہ کیا ‘ جس پر ڈی جی ریسکیو رضوان نصیر نے فوری ایکشن لے کر تمام افراد کیلئے موٹر بائیکس ایمبولینس سروس مہیا کرتے ہوئے بروقت اقدامات اٹھائے‘ اِن بروقت اقدامات کے سبب ‘ وہ تمام 347زخمی افرادجو جرم کے مختلف واقعات کی بھینٹ چڑھے تھے‘ اِن کو وقت سے پہلے یہ دنیا چھوڑ کر چلے جانے سے بچا لیا گیا۔موٹرسائیکل ایمبولینس کے ذریعے‘ 347زخمی افراد کی جانیں بچا ئے جانے کے بعد شہریوں میں ریسکیو 1122کی اِس سروس کے متعلق ملا جلا اظہار خیال دیکھنے میں آرہا ہے،ریسکیو 1122کے بانی ڈی جی رضوان نصیر ڈاکٹر بھی ہیں‘پنجاب حکومت کی جانب سے جنہیں ریسکیو 1122کی باگ دوڑ سنبھالنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی‘ ایک سال میں 27ہزار 292 ایمرجنسی کالزپرفوری نوٹس لینے اور اپنی نئی سروس موٹربائیکس ایمبولینس کے سبب 347افراد کی جانیں بچانے کے بعد جہاںڈی جی رضوان نصیر نے اس اہم ذمہ داری کو پوراکرنے کی کوشش کی وہیں عوام کی طرف سے یہ شکایات بھی سامنے آرہی ہیں کہ ریسکیو 1122کا عملہ شہریوں سے بدسلوکی کرتا ہے۔بعض شہریوں کا کہنا ہے کہ جب ریسکیو 1122کے اکثر اہلکار اُن کی مدد کے لئے آتے ہیں تو اُن کا لب و لہجہ پروفیشنل ہونے کی بجائے بدتہذیبی پر مبنی ہوتا ہے، اور جب وہ اس کی شکایات کے لئے ڈی جی ریسکیوکے آفس جاتے ہیں تو ہمیں ملنے نہیں دیا جاتا‘ ڈی جی آفس میں مبینہ بدسلوکی کا نشانہ بنایا جاتاہے۔
نوائے وقت کرائم کارنر کی تحقیقات کے مطابق‘سال بھر میںجن 347زخمی افراد کی جانیں بچائی گئیں‘اُن میں سے کسی پر تشدد ہوا ، کسی نے خودکشی کی کوشش کی ‘ یا کوئی بدنصیب کسی اور جرم کے واقعہ کا شکار ہوا،تحقیقات کے مطابق لاہورکے 182 ، ملتان کے 73گوجرانوالہ کے38، بہاولپورکے 5 افراد، ساہیوال کے 31، فیصل آباد کے 16اورڈی جی خان کے 2افرادپرتشددہوا یا کسی نے خودکشی کی کوشش میں خود کو زخمی کیا، اِسی رپورٹ کے مطابق شہری 2017ء سے 24جنوری تک سب سے زیادہ ٹریفک حادثات میںزخمی ہوئے، جن کی تعداد17ہز ار230ہے ۔
تحقیقات کے مطابق عوام میں یہ رائے پائی جاتی ہے کہ اکثر واقعات میں ریسکیو کی گاڑیاں لیٹ پہنچتی ہیں اور ہمیں جائز امداد نہیں دی جاتی، عملہ اچھا رویہ اختیار نہیں کرتا ۔اس حوالے سے ریسکیو 1122 کی ٹیمزنے 22جنوری 2017سے 24جنوری 2018ء تک مختلف حادثات کا شکار 7066افراد کو لاہور کے ہسپتالوںمیں پہنچایا۔ 6ہزار 599لوگوں کو راولپنڈی کے ہسپتالوںمیں پہنچا کر بے بسوںکی جانیں بچانے کی کوشش کی ‘ فیصل آباد میں 8ہزار14متاثرین کی مختلف ہسپتالوں تک رسائی ممکن بنائی گئی، 9ہزار 869زخمی اور بیمار افراد کو ملتان کے ہسپتالوںمیں پہنچایا، گوجرانوالہ کے 7ہزار439مریضوں یا زخمیوں کو ہستپال پہنچایا گیا،5ہزار307متاثرین کو سرگرودھا میں واقع مختلف ہسپتالوںمیں ان کی فوری طبی امدا د کے لئے مدد دی گئی۔ ڈی جی خان میں 3509لوگوں کو جو مختلف واقعات کے سبب زخمی یا کسی وجہ سے بیمار تھے ان کو ہسپتال پہنچایا گیا۔ بہاولپورمیں 5522افراد کو ہسپتال پہنچا کر ان کی زندگیاں محفوظ بنانے کی کوشش کی گئی، 8209 مریضوں یا زخمیوں کو رحیم یار خان کے مختلف ہسپتالوںمیں امداد طب کے لئے ریسکیو کیا گیا، ساہیوال 4518مریضوں یا زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا گیا، سیالکوٹ 2600 مریضوں یا زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا گیا، مری 1514لوگوں کو جو مختلف واقعات کے سبب زخمی یا کسی وجہ سے بیمار تھے ان کو ہسپتال پہنچایا گیا، اٹک 4704 لوگوں کو جو مختلف واقعات کے سبب زخمی یا کسی وجہ سے بیمار تھے ان کو ہسپتال پہنچایا گیا، راجن پور 3683لوگوں کو جو مختلف واقعات کے سبب زخمی یا کسی وجہ سے بیمار تھے ان کو ہسپتال پہنچایا گیا، جہلم 2492لوگوں کو جو مختلف واقعات کے سبب زخمی یا کسی وجہ سے بیمار تھے ان کو ہسپتال پہنچایا گیا، خانیوال 9555، مظفرگڑھ 10837 بہاولنگر 5746، جھنگ 3858، گجرات 1892، قصور 7792لوگوں کو جو مختلف واقعات کے سبب زخمی یا کسی وجہ سے بیمار تھے ان کو ہسپتال پہنچایا گیا، ٹوبہ ٹیک سنگھ 5629لوگوں کو جو مختلف واقعات کے سبب زخمی یا کسی وجہ سے بیمار تھے ان کو ہسپتال پہنچایا گیا، میانوالی 4389لوگوں کو جو مختلف واقعات کے سبب زخمی یا کسی وجہ سے بیمار تھے ان کو ہسپتال پہنچایا گیا، پاکپتن 4757لوگوں کو جو مختلف واقعات کے سبب زخمی یا کسی وجہ سے بیمار تھے ان کو ہسپتال پہنچایا گیا، بھکر 4069لوگوں کو جو مختلف واقعات کے سبب زخمی یا کسی وجہ سے بیمار تھے ان کو ہسپتال پہنچایا گیا، چکوال 1748لوگوں کو جو مختلف واقعات کے سبب زخمی یا کسی وجہ سے بیمار تھے ان کو ہسپتال پہنچایا گیا، حافظ آباد 4276، خوشاب 2289، لیہ 7383، لودھراں 6029، منڈی بہائوالدین 3474، ننکانہ صاحب 5103، نارووال 4008،اوکاڑہ 5938،شیخوپورہ 9590، وہاڑی 5953اور چنیوٹ میں 5ہزار 130زخمی یا بیمار افراد کوہسپتال تک رسائی کے لئے مدد دی گئی۔ ڈی جی رضوان نصیر نے کرائم کانر سے گفتگو میں کہا کہ 1122 متحرک ہے،شہریوںکی آسانی کیلئے مزید منصوبے شروع کرینگے۔تاہم شہریوںمیں یہ رائے پائی جاتی ہے کہ 1122کے آفیسروںکو مزید اقدامات اٹھانے خاص طور پر اپنے رویے میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔