کوہاٹ (این این آئی + اے این این) تحریک انصاف کے ضلعی صدر کے بھتیجے کے ہاتھوں رشتے سے انکار پر میڈیکل کی طالبہ عاصمہ بی بی کے قتل کا مقدمہ تھانہ ٹاﺅن شپ میں 2 ملزموں کیخلاف درج کر لیا گیا۔ تاہم واقعہ کو دو روز گزرنے کے بعد بھی پولیس ملزم کو گرفتار نہ کرسکی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایبٹ آباد میں بی ڈی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ عاصمہ بی بی چھٹیوں پر کوہاٹ آئی ہوئی تھی، گزشتہ روز اسے گھر کے باہر پہلے سے گھات لگائے ملزم نے فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا، عاصمہ کو ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی۔ مقتولہ کی میت اس کے آبائی علاقے لکی مروت منتقل کردی گئی، جہاں اسے سپرد خاک کردیا گیا۔ مقتولہ عاصمہ بی بی نے دم توڑنے سے قبل واضح الفاظ میں مجاہد آفریدی نامی شخص کا نام لیا تاہم پولیس اب تک ملزم کو گرفتار نہیں کرسکی۔عاصمہ کے بھائی کا کہنا ہے کہ مجاہد آفریدی پہلے سے شادی شدہ اور اس کی ایک بیٹی بھی ہے۔ ملزم دبئی میں کاروبار کرتا ہے اور حال ہی میں وہ واپس آیا تھا۔ اس نے عاصمہ سے شادی کے لیے رشتہ بھی بھجوایا تھا تاہم شادی شدہ ہونے کی وجہ سے اسے انکار کردیا گیا تھا۔ ملزم کے خاندانی ذرائع کے مطابق ملزم مجاہد دبئی فرار ہو گیا ہے تاہم پولیس کے مطابق ابھی تصدیق نہیں کر سکتے، چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب عاصمہ کے انسانیت سوز قتل کے خلاف خیبر پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد پیش کی گئی ہے جس میں ملزم مجاہد آفریدی کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
میڈیکل کی طالبہ
کوہاٹ: میڈیکل کی طالبہ کا قاتل 2 دن بعد بھی آزاد، دم توڑنے سے قبل ملزم کا نام لیا
Jan 30, 2018