کوہاٹ +اسلام آباد+لکی مروت (نوائے وقت رپورٹ +نامہ نگار) کوہاٹ میں رشتے کے تنازع پر قتل ہونیوالی میڈیکل کی تھرڈ ایئر کی طالبہ کے قتل میں ملوث ملزم سعودی عرب فرار ہو گیا۔ پولیس کے مطابق میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کے قتل میں ملوث ملزم مجاہد آفریدی واردات کے فوری بعد بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے غیر ملکی پرواز کے ذریعے سعودی عرب فرار ہو گیا تھا تاہم خیبر پی کے حکومت کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے سے انٹرپول کے ذریعے ملزم کی گرفتاری کیلئے رابطہ کیا گیا ہے۔ پولیس ترجمان نے کہا ہے کہ ڈی پی او کوہاٹ کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے جبکہ کیس کے دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ آئی جی خیبر پی کے صلاح الدین محسود کے حکم پر طالبہ کے قتل کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اسلام آباد سے نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے عاصمہ رانی قتل کیس کی ویڈیو چینل پر دکھانے کا نوٹس لے لیا‘ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے وزارت اطلاعات و نشریات کو پیمرا سے معاملہ اٹھانے اور پیمرا قواعد و ضوابط کی پاسداری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے وزیراعظم نے کہا کہ آزادی صحافت پر کامل یقین رکھتے ہیں عوامی حقوق کیلئے صحافتی ضابطوں کی پاسداری یقینی بنانا بھی حکومتی ذمہ داری ہے۔ مقتولہ کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی بیٹی کا قاتل تحریک انصاف کے ضلعی صدر کا بھتیجا ہے۔ ڈی ایس پی کوہاٹ کا کہنا ہے کہ ملزم کے ممکنہ بیرون ملک فرار ہونے پر ایف آئی اے کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں اور رشتے داروں سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ دریں اثناء مقتولہ کی میت اس کے آبائی علاقے لکی مروت منتقل کردی گئی، جہاں اسے سپرد خاک کردیا گیا۔ مقتولہ عاصمہ بی بی نے دم توڑنے سے قبل واضح الفاظ میں مجاہد آفریدی نامی شخص کا نام لیا۔ عاصمہ کے بھائی کا کہنا ہے کہ مجاہد آفریدی پہلے سے شادی شدہ اور اس کی ایک بیٹی بھی ہے۔ ملزم دبئی میں کاروبار کرتا ہے اور حال ہی میں وہ واپس آیا تھا۔ اس نے عاصمہ سے شادی کے لیے رشتہ بھی بھجوایا تھا تاہم شادی شدہ ہونے کی وجہ سے اسے انکار کردیا گیا تھا۔ دوسری جانب عاصمہ کے انسانیت سوز قتل کے خلاف خیبر پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد پیش کی گئی ہے جس میں ملزم مجاہد آفریدی کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کوہاٹ میں میڈیکل کالج کی طالبہ کے قتل کا نوٹس لے لیا۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے ہدایت کی ہے کہ ملزم کی گرفتاری کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ مقامی پولیس فورس کو متحرک کیا جائے۔ آئی جی پولیس ملزم کی گرفتاری یقینی بنانے کیلئے خود نگرانی کریں، کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں، متعلقہ حکام کسی کو خاطر میں لائے بغیر ذمہ داریاں پوری کریں، لواحقین کو ضرور انصاف دلائیں گے، ملزم کو عبرتناک سزا دی جائے گی۔ مقتولہ کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ دوسری طرف پشاورو سے بیورو رپورٹ کے مطابق عاصمہ کے قاتل کی گرفتاری کیلئے ایوب میڈیکل کالج ایبٹ آباد کے طلباء نے احتجاج شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور صوبے کے تمام میڈیکل کالجز کے طلباء سے احتجاج میں شامل ہونے کی بھی اپیل کی ۔طلباء کا موقف ہے کہ قاتل کی گرفتاری تک احتجاج جاری رہیگا۔ لکی مروت کے علاقے نورنگ سے تعلق رکھنے والی ایبٹ آباد میڈیکل کالج کی تھرڈ ایئر کی طالبہ عاصمہ رانی کے والد غلام دستگیر نے چیف آف آرمی سٹاف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپنی بیٹی کے قاتلوں کی چوبیس گھنٹوں میں گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ رشتے سے انکار پر ملزمان نے انکی بیٹی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ ملزمان بارسوخ ہیں اور وہ کیس پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔ اس لئے حکومت ملزمان کو 24 گھنٹوں میں گرفتار کرکے نشان عبرت بنائے۔ ادھر نورنگ کی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے آج بروز منگل عاصمہ رانی کے قتل کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے