پنجاب کی 6 جیلوں کے اندر بچوں سے زیادتی میں ملوث 3865 افراد موجود

لاہور (میاں علی افضل سے) زینب قتل کیس کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے پنجاب کی6 جیلوں میں بچوں سے زیادتی میں ملوث 3800 سے زائد افراد موجود ہیں، یہ بھی انکشاف ہوا کمزور عدالتی نظام ان ملزموں کی سزائوں میں رکاوٹ بن بیٹھا ہے، جس کی وجہ سے متعدد کیسز کا فیصلہ 9سال بعد بھی نہیں ہو سکا اور کیسز تاحال زیر سماعت ہیں جبکہ ملزم جیلوں میں موجود ہیں۔ جے آئی ٹی کی جانب سے ان مقدمات میں ملوث تمام افراد کا ریکارڈ اکٹھا کیا جا رہا ہے۔ ان میں ایسے ملزم بھی شامل ہیں جو ایک سے زائد مرتبہ اسی جرم میں ملوث ہیں۔ اس حوالے سے رپورٹ کی تیاری آخری مراحل میں ہے۔ رپورٹ میں ملوث ملزموں کے مقدمات کا اندراج، ولدیت، گھر کا ایڈریس، کس تھانے میں کب مقدمہ ہوا و دیگر معلومات موجود ہیں۔ معلوم ہوا ہے زنیب قتل کیس میں جے آئی ٹی کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ پنجاب میں بچوں سے زیادتی کے کیسز میں ملوث افراد کی مجموعی تعداد3865 ہے ان میں سے592افراد سنٹرل جیل لاہور موجود ہیں 421 سنٹرل جیل ساہیوال ،287 ڈسٹرکٹ جیل اوکاڑہ ، 580 ڈسٹرکٹ جیل قصور 394 ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ، جبکہ 1591 افراد کیمپ جیل لاہور میں موجود ہیں ان افراد کیخلاف بچوں سے زیادتی کیساتھ بچوں کے اغوا کے مقدمات بھی درج ہیں ان میں ایسے ملزموں کی بڑی تعداد موجود ہے جو 9نو برسوں سے جیلوں میں موجود ہیں اور ان کو سزائیں نہیں ہو ئیں اتنی بڑی تعداد میں ایسے درندوں کی موجودگی کسی خطرے سے کم نہیں۔ یاد رہے گذشتہ دنوں زنیب قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے ارکان نے جیلوں میں موجود اسے افراد کا ریکارڈاکٹھا کرنے کی کوشش کی تھی جو بچوں سے زیادتی کے کیسوں میں ملوث ہوںاور اس تمام افراد کے ریکارڈ کے حصول کے لئے تاحال جے آئی ٹی کی کوششیں جاری ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...