سندھ اسمبلی میں عاصم حسین کی بطورچیئرمین سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن تقرری خلاف تحریک التوا جمع کرادی گئی ۔تحریک التوا پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے جعمہ کرائی۔ تحریک التوا جمع کرانے کے بعد سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرم شیر زمان نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی پالیسی ہے جوجتنا بڑاچمچہ ہوگا اسے اتنا ہی بڑاعہدہ دیاجائیگا،ڈاکٹر عاصم کی تقرری سندھ حکومت کے لئے شرمندگی کا باعث ہے۔خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم پر 462ارب روپے کرپشن کے الزامات ہیں یہ سندھ کے عوام کی بدنصیبی ہے جبکہ پیپلزپارٹی کی حکومت کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا ڈاکٹر عاصم کی تقرری ہی وزیراعلیٰ سندھ کی تعلیمی ایمرجنسی ہے ؟ انکی تقرری کے خلاف سندھ اسمبلی سمیت دیگر فورمز پر آواز بلند کرینگے۔پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر خرم شیرزمان نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایئے گے۔ ایسا شخص جسکے خلاف نیب سمیت دیگر اداروں میں کرپشن کے کیسز ہوں اسے بڑے تعلیمی ادارے کا سربراہ بنانا کہاں کا انصاف ہے ؟انہوں نے کہا کہ کیا سندھ حکومت کے پاس کوئی پڑھا لکھا یا قابل شخص نہیں جسے ایچ ای سی کا چیئرمین بنایا جاتا؟ پیپلزپارٹی کے پاس میرٹ نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔اگر انکے پاس میرٹ ہوتا تو راو انوار جیسے شخص کو ملیر کا ایس ایس پی لگایا جاتا؟ ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردوں کا علاج کرنے کا بھی الزام ہے۔
سندھ اسمبلی میں ڈاکٹر عاصم کی بطورچیئرمین سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن تقرری کے خلاف تحریک التوا جمع
Jan 30, 2018 | 18:53