ہمیں جذام کے خلاف جنگ جاری رکھنی ہوگی:عثمان چاچڑ

کراچی (نیوز رپورٹر) جذام قابل علاج مرض ہے۔ بروقت علاج سے معذوری سے بچا جاسکتا ہے اور مریض مکمل طور پر صحتیاب ہوکر صحت مند زندگی گزار سکتا ہے، اس کیلئے اس مرض میں مبتلا ہونے پر شرمندہ یا خوفزدہ ہونے کے بجائے اس کا بروقت علاج کروانا چاہیے تاکہ نہ صرف معذوری بلکہ معاشی اور معاشرتی مسائل سے بھی بچا جاسکے۔ ہمیں جذام کے خلاف جنگ کو جاری رکھنا ہوگی۔ محروم ڈاکٹر روتھ فائو وہ عظیم خاتون ہیں جنھوں نے اپنی پوری زندگی جذام کے مریضوں کے علاج و کفالت کیلئے وقف کردی۔ حکومت سندھ کی جانب سے ایم اے ایل کوبھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں،ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل چیف سیکریٹری صحت محمد عثمان چاچڑ، جرمن کونسل جنرل ایوجن والفرتھ، چیف ایگزیکٹو آفیسر مارون لوبو نے میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر کا جذام کے عالمی دن کے موقع پرسالانہ آگاہی تقریب سے خطاب میںکیا۔ اس موقع پر شعبے زندگی سے تعلق رکھنے والے مختلف اہم شخصیات اور جذام کے مریضوںنے شرکت کی۔محمد عثمان چاچڑنے مزید کہا کہ یہ تمام کامیابیاں ڈاکٹر روتھ فائو کی مرہون منت ہیں جنہوں نے اپنا ملک اور تمام تر آسائشیں چھوڑ کر اپنی تمام زندگی ہمارے ملک پاکستان اور اس میں بسنے والے غریبوں کی خدمت کے لئے وقف کردی، اورآنے والی نسلوں کو جذام جیسے موذی مرض سے محفوظ کردیاہے۔جرمن کونسل جنرل نے مزید کہا کہ میڈیا معاشرتی اور سماجی برائیوں اور ناانصافیوں کو اجاگر کرکے مظلوموں کی آواز کو اپنے قلم کی طاقت سے بلند کر کے اپنی سوشل ذمہ داریوں کوخوب نبھا رہا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...