لورالائی: ڈی آئی جی آفس پر حملہ ، فائرنگ، خود کش دھماکہ، 9شہید

کوئٹہ، اسلام آباد، لاہور (امجد عزیز بھٹی، نوائے وقت رپورٹ، نیوز رپورٹر، خصوصی نامہ نگار، نامہ نگار، سٹاف رپورٹر) لورالائی میں ڈی آئی جی کمپلیکس کو کلیئر کرا لیا گیا ہے۔ تین خودکش حملہ آوروں کے حملہ میں 8 اہلکاروں سمیت نو افراد شہید اور اکیس زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ کوئٹہ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ڈی آئی جی آفس کے کمپاؤنڈ میں پولیس بھرتی کیلئے آٹھ سو امیدوار جمع تھے۔ اسی اثناء میں دیگر اسلحہ اور خودکش جیکٹوں سے لیس تین خودکش بمباروں نے کمپلیکس میں گھسنے کی کوشش کی۔ پولیس نے کمپلیکس کے گیٹ پر ایک حملہ آور کو گولی ماری تو اس نے خود کو دھماکے سے اُڑا لیا۔ باقی دو دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس کے باعث تین پولیس اہلکاروں، پولیس کے 5 سول ملازمین سمیت 9 افراد شہید ہو گئے جبکہ نو سویلین اور بارہ پولیس اہلکاروں سمیت اکیس زخمی ہو گئے۔ کلیئرنس آپریشن کے دوران فورسز نے دو دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ شہید ہونیوالوں میں پولیس حوالدار صادق علی، پولیس کانسٹیبل غلام محمد ، پولیس ہیڈ کانسٹیبل جاوید، امیر زمان باورچی، محمد نواز دھوبی، سلطان (کلاس IV)، صلاح الدین (مالی)، خالقداد (مالی) اور ایک سویلین نعمت اللہ جلالزئی سکنہ قلعہ سیف اللہ شامل ہیں جبکہ زخمی ہونیوالے پولیس اہلکاروں میں پولیس ہیڈکانسٹیبل محب جان ایس بی لورالائی، پولیس کانسٹیبل محمود شاہ ، پولیس ہیڈ کانسٹیبل انور جان، پولیس کانسٹیبل دنیا خان، پولیس ہیڈ کانسٹیبل محمد ذیشان، پولیس کانسٹیبل اجمل خان، پولیس ہیڈ کانسٹیبل محمد اخلاص، پولیس کانسٹیبل عبداللہ جان اور ایس آئی رحیم خان سپیشل برانچ لورالائی شامل ہیں جبکہ زخمی ہونیوالے سویلینز میں عامر خان، محمد خان، طور خان، محمد رحیم، محمد نواز، احمد علی، عبدالرزاق، محمد حلیم اور قادر خان شامل ہیں۔ زخمی ہونیوالے تین پولیس اہلکاروں ہیڈ کانسٹیبل انور جان، کانسٹیبل محمود شاہ اور کانسٹیبل دنیا خان کو ہسپتال پہنچادیا گیا۔ پاک فوج اور ایف سی نے علاقے کو مکمل سرچ کرنے کے بعدکلیئر کرکے بھرتی کیلئے آئے نوجوانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ فائرنگ، دھماکے سے پولیس کی متعدد گاڑیوں اور بلڈنگ کو بھی نقصان پہنچا۔ یاد رہے کہ نئے سال کے آغاز پر بھی لورالائی میں نامعلوم دہشت گردوں کے ایف سی کے ٹریننگ سینٹر پر حملے میں 4اہلکار شہید جبکہ 4زخمی ہوگئے تھے اور سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں 4خود کش بمبار ہلاک کردیئے تھے۔ لورالائی واقعہ پر آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے پنجاب بھر میں میں سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ صوبے بھر میں پولیس دفاتر کے ساتھ ساتھ اہم سرکاری دفاتر، پولیس ٹریننگ کالجز، سکولز اور پولیس لائنز کے علاوہ عبادت گاہوں، تعلیمی اداروں، پارکوں، مارکیٹوں، ریلوے سٹیشنز اور بس ٹرمینلز کی سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کی ہدایات دے دی گئی ہیں۔ آئی جی نے شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ کا نظام مزید سخت کرنے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے لورالائی میں دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائی کی شدید مذمت کی ہے۔ جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے آرمی اور ایف سی کی جانب سے بروقت کارروائی اور بڑے نقصان سے بچانے پر سکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو سراہا ہے اور شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی کی دعا، زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ بزدلانہ کارروائی شکست خوردہ ذہنیت کی عکاس ہے۔ ہماری بہادر افواج ، پولیس اور قوم کے حوصلے بلند ہیں۔ دہشت گرد عناصر جہاں بھی اپنے مذموم مقاصد کے لیے سر اٹھانے کی کوشش کریں گے ریاست اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ پاکستان میں دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لورالائی میں ڈی آئی جی آفس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے حملے میں پولیس اہلکاروںکی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے شہید اہلکاروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا اور زخمی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ دہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کی اس طرح کے حملوں سے قوم کا عزم کمزور نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہاکہ بہادر سپوتوں نے شہادت کا عظیم رتبہ پا کر بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے لورالائی میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ بلاول بھٹو نے حملے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین و زخمیوں سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کسی بھی شکل میں ہو نا قابل برداشت ہے، دہشت گردوں کے خلاف قوم متحدہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے لورالائی دہشتگردی کے اندوہناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں اور سہولت کاروںکے خلا ف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد اور ان کے ہمدرد ابھی ختم نہیں ہوئے، فوجی عدالتوں کی مخالفت کرنیوالے ہوش کے ناخن لیں، فوجی عدالتوں کے بلا تاخیر فیصلوں کی وجہ سے انسانیت کے دشمن دہشتگرد خوف میں مبتلا تھے۔ یہ خوف بدستور قائم رہنا چاہیے۔ شہید افسران اور اہلکاروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ اللہ تعالیٰ شہدا کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے۔ پارلیمنٹ بلا تاخیر فوجی عدالتوں کو توسیع دے تاکہ انسانیت کے دشمن دہشتگرد بلا تاخیر اپنے انجام سے دوچار ہو سکیں۔ علاوہ ازیں ڈیرہ اسماعیل خان میں تھانہ سٹی کی حدود میں نجی سکول کے قریب گلی قریشیانوالی میں سی ٹی ڈی اہلکار محمد کامران ولد محمداقبال سکنہ عید گاہ کو موٹرسائیکل پر سوار دونامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی اہلکار محمدکامران پر ملزمان نے نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کی۔ شہید اہلکارکی نمازجنازہ پولیس لائن میں اداکی گئی۔ چین نے لورالائی میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء لانگو سے اسلام آباد میں چینی سفارتخانہ کے پولیٹیکل کونسلر ہی جیانگ ہن نے رابطہ کیا اور لورالائی میں ڈی آئی جی پولیس آفس میں دہشت گرد حملے کی مذمت کی۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان میں امن اور ترقی کے دشمنوں کے مذموم مقاصد ناکام بنائیں گے۔ قوم دہشت گردی کیخلاف متحد ہے۔ ہمارے شہدا نے اپنے لہو سے امن کے چراغ روشن کئے۔ اداروں نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔ لوگوں کی جان بچانے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ شہدا کے درجات کی بلندی کیلئے دعا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے کہا کہ بروقت کارروائی سے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام ہوا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...