اتحادیوں کے ناز و نخرے

مکرمی! وہی حکومت یکسوئی سے کام کر سکتی ہے جو کسی اتحادی جوڑ کے بغیر ہو۔ اتحادیوں کے بل بوتے پر کھڑی حکومتیں انہی کے نخرے اور ناز برداریوں میں اپنا وقت صرف کرتی رہتی ہیں۔ مسائل کے حل پر توجہ نہیں دے پاتیں۔ اتحادیوں کو اکٹھا رکھنا مینڈکوں کو ترازو پہ تولنے جیسا ہے۔ ایک کو سنبھالو تو دوسرا پھدک کر ترازو سے نیچے اتر جاتا ہے۔ ایسے میں ان کی ادائیں اور ان کا پھدکنا پھر دیکھنے کے لائق ہوتا ہے۔ ہر مینڈک خود کو دنیا کا نایاب اور قیمتی ترین مینڈک تصور کر کے اسی حساب سے پھر تلنا چاہتا ہے۔ گنجے کیلئے جس طرح دعا کی جاتی ہے کہ خدا اسے ناخن نہ دے۔ اسی طرح حکومتوں کے لیے بھی دعا کرنی چاہئے کہ خدا انہیں اتحادی نہ دے۔ کیونکہ انہیں فسادی بننے میں دیر نہیں لگتی اور ہر مینڈک پریشر گروپ کی خوفناک شکل میں ڈھل کر خوفزدہ کرنا شروع کر دیتا ہے۔ ان مینڈکوں میں اگر کوئی مینڈکی بھی ہو تو اسے بھی پھر آئے دن زکام ہو جاتا ہے جو مہنگے علاج کا ہی متقاضی ہوتا ہے۔ (محسن امین تارڑ ایڈووکیٹ ، گوجرانوالہ)

ای پیپر دی نیشن