اسلام آباد (خصوصی نمائندہ/ اے پی پی / آن لائن) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستانی طلباء چین کی مختلف یونیورسٹیز میں زیر تعلیم ہیں۔ ووہان شہر میں 4 پاکستانی طلباء میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن کو وہاں پر علاج کی بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ نوول کرونا وائرس سے عوام الناس کو بچانے کے لیے وزارت صحت مربوط اور موثر اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے وزارت صحت نے ایک ایمرجنسی اپریشن سیل قائم کر دیا ہے جہاں میں اور دیگر ماہرین ہر 48 گھنٹے میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں ۔ کراچی، لاہور، اسلام آباد اور دیگر تمام ہوائی اڈوں پرچین سے آنے والے مسافروں کی سکریننگ کی جا رہی ہے۔ یہ بات انہوں گزشتہ روز یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا پاکستان کے تمام انٹری پوائٹس پر جن کی تعداد 19 ہے وہاں ایک مربوط سکریننگ کا نظام موجود ہے ڈاکٹر اور خصوصی عملہ کو خصوصی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کسی بھی مشتبہ کیس کی صورت میں تشخیصی نمونوں کی ترسیل کے انتظامات قومی ادارہ صحت میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا عوام الناس کی آگاہی اور احتیاطی تدابیر کے لیے قومی سطح پر جلد آغاز کر دیا جائے گا۔ پوری دنیا میں 6052 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے کرونا وائرس کے 99 فیصد کیسز چین میں رپورٹ ہوئے ہیں پاکستان میں کوئی کنفرم مریض نہیں ہے۔ طلباء کے والدین کو مکمل یقین دلاتے ہیں کہ ان کے علاج معالجے کی ذمہ داری ریاست کی ذمہ داری ہے۔ چین میں پاکستانی سفیر سے مکمل رابطے میں ہیں۔ 4 متاثرہ پاکستانی طلباء سے پاکستانی سفارتی عملہ مکمل رابطے میں ہے۔ ان طالب علموں کی صحت بہتر ہے اور صحتیاب ہو رہے ہیں۔ چین میں چاروں پاکستانی طلباء خوفزدہ ہیں، انہوں نے سفارتخانے سے جلد نکالنے کی اپیل کی ہے۔ طلباء نے شکایت کی ہے کہ پاکستان ایمبیسی کی ویب سائٹ پر دیئے گئے فون نمبر بند ہیں۔ ایمبیسی سٹاف کی طرف سے طلبا سے رابطے کیلئے بنایا گیا واٹس ایپ گروپ ختم کردیا گیا ہے۔ قبل ازیں اس واٹس ایپ گروپ پر طلباء کی رہنمائی کی جاتی تھی۔ ایک پاکستانی طالبہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ چین میں معاملات ویسے نہیں جیسے دکھائے جا رہے ہیں۔ پاکستانی سفارتخانہ کاغذی حد تک ہی مدد کررہا ہے، صورتحال بہت خراب ہے۔ چین میں موجود بچوں کے والدین نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ والدین نے بچوں کے والدین نے حکومت پاکستان سے مدد کی اپیل کی ہے۔ والدین نے کہا ہے کہ اپنے بچوں کے بارے میں بہت فکر مند ہیں۔ دریں اثناء کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 132 اور متاثرہ افراد کی تعداد 5 ہزار 9 سو 74 تک پہنچ گئی، چین کے علاوہ 16 دوسرے ممالک میں بھی وائرس پہنچ چکا ہے، چینی صدر نے وائرس کو شیطان قرار دے دیا، کہتے ہیں چین اسے ضرور شکست دے گا۔ شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ ان کا ملک 'شیطان' وائرس سے مقابلہ کر رہا ہے جس نے اب تک 100 سے زائد لوگوں کی جان لے لی ہے۔ چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا یہ وائرس چین کے دوسرے شہروں کے علاوہ دنیا کے 16 ممالک میں پھیل چکا ہے، سفری پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔ آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکوٹ موریسن نے اعلان کیا ہے چینی شہر ووہان سے آنے والے 6 سو شہریوں کو دو ہفتوں کے لیے ملک سے 2 ہزار کلومیٹر دور کرسمس جزیرے میں الگ تھلگ رکھا جائے گا۔ متحدہ عرب امارات میں بھی کورونا وائرس کے پہلے کیس کی نشاندھی کر دی گئی۔ امارات کی وزارت صحت کے حوالے سے سرکاری خبر رساں ادارے نے بتایا ہے کہ چینی شہر ووہان بھی سے آنے والا ایک خاندان کورونا وائرس سے متاثر ہوا ہے، جاپان نے پاکستان کوکرونا وائرس کی 4 ٹیسٹنگ کٹس عطیہ کرنے کا اعلان کردیا ، ایک ٹیسٹنگ کٹ کی مالیت 2ہزارڈالر ہے ، جس سے 50ٹیسٹ ممکن ہوسکیں گے۔ جاپان حکومت کرونا ٹیسٹنگ کٹس 31جنوری کو پاکستان کیلئے روانہ کرے گی اورکٹس 2فروری کو پاکستان پہنچیں گی۔
اسلام آباد(جاوید صدیق) پاکستان میں چینی سفارت خانہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے عارضی طور پر شمالی علاقہ میں پاک چین سرحد عارضی طور پر بند کر دی گئی ہے تاکہ چین سے کرونا وائرس پاکستان میں داخل نہ ہوسکے۔ عارضی طورپر بند ہونے والی سرحد فروری میں کھول دی جائے گی۔ نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے چینی سفارت خانہ کی ترجمان باؤ زونگ نے بتایا کہ چین میں کرونا وائرس پر بڑی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔ دوہان صدر میں جہاں سے کرونا وائرس کا آغاز ہوا لوگوں کی نقل وحرکت محدود کر دی گئی ہے تاکہ یہ وائرس نہ پھیل سکے۔ اس سوال پر کہ دوہان میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ کو شکایت ہے کہ وہ محصور ہوگئے ہیں، جس پر چینی سفارت خانہ کی ترجمان نے کہا کہ چار پاکستانی طلبہ میں کرونا وائرس کا پتہ چلا ہے لیکن باقی پاکستانی طلبہ خیریت سے ہیں۔ چینی سفارت کی ترجمان نے بتایا کہ چین نے بڑے پیمانے پر اس وائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کئے ہیں۔ دوہان صدر میں صرف نو روز کے اندر ایک ہسپتال قائم کیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان اور پاکستانی قوم کے شکر گزار ہیں کہ بڑے پیمانے پر پاکستانیوں نے کرونا وائرس کے خبر آنے کے بعد فون کرکے اور دوسرے ذرائع سے چینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔ ترجمان نے توقع ظاہر کی کہ بہت جلد اس وائرس پر قابو پالیا جائے گا۔