کلکتہ +برسلز(آئی این پی + این این آئی + کے پی آئی+نوائے وقت رپورٹ) بھارتی ریاست مغربی بنگال میں متنازعہ قانون کیخلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مغربی بنگال میں مودی سرکار کی جانب سے منظور کیے گئے۔ شہریت ترمیم قانون کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے تاہم مغربی بنگال کی اسمبلی کی جانب سے متنازع قانون کیخلاف قرارداد کی منظوری کے بعد مظاہروں میں تیزی آگئی ہے۔ مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کرنا پڑا۔ یورپی یونین کے رکن ملک لکسمبرگ نے بھارتی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی فرقہ پرست حکومت کی طرف سے حال ہی میں پاس کیے جانے والے شہریت ترمیمی بل اور شہریوں کے قومی اندراج (این آر سی) پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نئی دلی پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مذکورہ بل کے سبب بڑی تعداد میں لوگ بھارت سے بے دخل نہ ہوں۔ لکسمبرگ کے وزیر خارجہJean Asselborn نے بھارت کے دورے کے دوران اپنے ہم منصب ایس جے شنکر کے ساتھ گفتگو میں کیا۔ Jean Asselbornنے نئی دلی میں ایک مباحثے کے دوران کہا کہ انہوں نے وزیر خارجہ جے شنکر سے کہا کہ بھارتی حکومت کو یہ بات یقینی بنانی چاہیے کہ لوگ بھارت سے بے دخل نہ ہوں۔ بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ شہریت ترمیمی قانون کے مسئلہ پر بات چیت کیلئے تیار ہیںلیکن مرکز کو پہلے یہ متنازعہ قانون واپس لینا ہوگا ۔ ممتابنرجی نے کہا کہ مرکز کے فیصلوں کے خلاف احتجاج کرنا اپوزیشن پارٹیوں کو قوم دشمن نہیں بناتا ہے اور دہرایا کہ وہ اپنی ریاست میں سی اے اے ، این آر سی یا این پی آر پر عمل آوری نہیں کریں گی ۔ ایک احتجاجی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بات چیت کیلئے تیار ہیں ، اچھی بات ہے لیکن شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے )کو پہلے منسوخ کرنا چاہیئے۔ انہوں (مرکز) نے کشمیر اور سی اے اے کے بارے میں فیصلہ کرنے سے قبل کوئی کل جماعتی اجلاس طلب نہیں کیا تھا۔ ہم بات چیت کیلئے ضرور تیار ہیں لیکن شہریت ترمیمی قانون سے پہلے دستبرداری ہونا چاہیئے۔ ادھر مودی کی غلط تشبیہ پیش کرنے پر نئی دہلی کے سکول انتظامیہ پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔ بچوں نے ڈرامہ پیش کیا تھا۔ بھارت کے متنازعہ شہریت قانون پر یورپین پارلیمنٹ کی ووٹنگ مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔ گزشتہ روز ووٹنگ ہونا تھی۔ ای پی پی اور ایس اینڈ سی ڈی گروپ نے گزشتہ روز ووٹنگ کی مخالفت کی۔ بھارت کے وزیر خارجہ 17 فروری کو متنازعہ بل پر رائے دیں گے۔