اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل) وزیراعظم نے ملکی جامعات کو درپیش معاشی مسائل سے نکلنے کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو 20ارب روپے جاری کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں، ایچ ای سی نے طلبا یونین کے قیام کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ملکی جامعات کے قوانین میں ضروری ردوبدل کی تجویز دی ہے، احساس پروگرام کے تحت پچاس ہزار طلبا و طالبات کو 6ارب روپے فیسوں کی مدمیں دینے کے ساتھ ساتھ اڑھائی ارب کے تخمینہ لاگت سے پروگرام سے مستفید ہونے والے ہر بچے کو لیپ ٹاپ فراہمی کا بھی عندیہ دے دیاہے۔ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فتح محمد مری کا کہنا ہے کہ ایچ ای سی ملکی جامعات کو سہولیات فراہمی کے ساتھ ساتھ طلبا یونین کے قیام کے لیے بھی معاونت فراہمی کو تیار ہے تاہم اس حوالے سے آرڈیننس میں تبدیلی کے حق میں نہیںہے جسے بعض افراد کی جانب سے طلبا یونین کی مخالفت سے تعبیر کیاگیاہے۔گزشتہ روز نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ طلبا یونین کی بحالی کے حق میں ہیں، جامعات کے قوانین میں یہ بات شامل کرنے کی ضرورت ہے کہ طلبا یونین کے الیکشن کیسے کرائے جائیں گے،انہیں دفتر کہاں اور کس مد میں دیا جائے گا اور انہیں بطور یونین کے نمائندہ کیاکیا معاونت فراہم کرنا ہوگی اس کے لیے تمام تر ذمہ داری جامعات پرعائد ہونی ہے اس مقصد کے لیے ایچ ای سی نے کہا تھاکہ ایچ ای سی کے آرڈیننس میں تبدیلی کی بجائے جامعات میں اس عمل کو مکمل کیاجائے جس کابراہ راست فائدہ طلبایونین کو حاصل ہوگا۔انہوں نے بتایاکہ ملکی جامعات کودرپیش مسائل سے نجات کے لیے چیئرمین ہائرایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری نے وزیر اعظم سے ملاقات کے وقت اکیس ارب سے فنڈز فراہم کرنے کی درخواست کی تھی جس پر وزیر اعظم عمران خان نے بیس ارب فوری طورپر فراہمی کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں، احساس پروگرام کے تحت پاکستان کی 117کے قریب سرکاری جامعات میں 50ہزار مستحق طلبا و طالبات کو سکالرشپس دیے جارہے ہیں، ان بچوں کو لیپ ٹاپ فراہمی کے لیے تجویز زیر غورہے اور اس مقصد کے لے عثمان ڈار کو تجویز دے رہے ہیں کہ پچاس ہزار بچوں کو لیپ ٹاپ بھی دیے جائیں جس پر اندازہ ہے کہ اڑھائی ارب روپے لاگت آئے گی۔انہوں نے کہاکہ ایچ ای سی کاسارانظام ای فائلنگ پر کردیا گیاہے اور اب چند ایک پرانی فائلوںکے علاوہ تمام دفتری امور ای فائلنگ کے ذریعے نمٹائے جارہے ہیں۔
ایچ ای سی طلبا یونین کی حامی، آرڈیننس تبدیلی کی مخالف ہے،فتح محمد مری
Jan 30, 2020