لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان سپر لیگ کی ٹیم ملتان سلطانز کے اسسٹنٹ کوچ اور دنیا بھر میں کوچنگ کا عمدہ تجربہ رکھنے والے سابق ویسٹ انڈین کرکٹر اوٹس گبسن نے کہا ہے کہ پاکستان میں فاسٹ بائولنگ کا بے پناہ ٹیلنٹ ہے ، جس طرح یہ ملک فاسٹ بائولرز کی ’ سپلائی چین‘ ہے اس کو دیکھ کر کافی خوشی ہوتی ہے۔ پاکستان کے ابھرتے ہوئے فاسٹ بائولرز کیلئے پی ایس ایل ایک بہت زبردست پلیٹ فارم ہے جہاں وہ پرفارم کرکے دنیا بھر میں اپنا نام کماسکتے ہیں۔اوٹس گبسن جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش اور انگلینڈ کی کوچنگ کرچکے ہیں، ان کی کوچنگ میں ویسٹ انڈیز نے 2012 ء کا ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ بھی جیتا تھا۔ اس سال ان ہی کی کوچنگ میں بنگلہ دیشی ٹیم نے نیوزی لینڈ کو نیوزی لینڈ میں ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی اور اب وہ پاکستان سپر لیگ میں ملتان سلطانز کے اسسٹنٹ کوچ ہیں۔52 سالہ سابق ویسٹ انڈین کرکٹر نے کہا کہ پاکستان میں فاسٹ بائولرز کا خزانہ دیکھ کر اچھا لگا ہے، پاکستان سے جس طرح فاسٹ بائولرز آرہے ہیں اس عمل کو خود دیکھنے کیلئے یہاں آنا ایک اچھا موقع ہے۔ شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف بہت زبردست ٹیلنٹ ہیں۔ اس نوجوانی میں جس طرح شاہین شاہ آفریدی پر فارم کررہا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ نہایت ہی دلیر بائولر ہے، اسکو معلوم ہے کہ وہ کیا کررہا ہے۔ شاہین کیساتھ ساتھ حارث رؤف کی بائولنگ میں بھی بہت پیس ہے۔یوں لگتا ہے کہ پاکستان میں فاسٹ بائولرز کا خزانہ ہے، ثقلین مشتاق سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ کم از کم دس سے پندرہ بائولرز اب بھی ایسے ہیں اس ملک میں جو تسلسل کیساتھ ایک سو چالیس کی رفتار سے بائولنگ کراسکتے ہیں اور وہ موقع کے منتظر ہیں اور ایسے تمام بائولرز کیلئے پاکستان سپر لیگ ایک اچھا پلیٹ فارم ہے جہاں پر وہ پرفارم کرکے دنیا کو اپنا ٹیلنٹ دکھا سکتے ہیں۔انہوں نے ملتان سلطانز میں شامل نوجوان فاسٹ بائولر شاہنواز داہانی کی بھی تعریف کی اور کہا کہ داہانی کا مستقل بہت روشن ہے، اس میں کافی انرجی ہے اس کیساتھ ساتھ ملتان سلطانز کا نوجوان بائولر احسان اللہ بھی زبردست ٹیلنٹ ہے۔نیوزی لینڈ کیخلاف بنگلا دیشی ٹیم کی ٹیسٹ میں فتح کی یادیں تازہ کرتے ہوئے اوٹس گبسن نے کہا کہ بنگلہ دیشی بائولرز کو نیوزی لینڈ میں جاکر پرفارم کرانے کیلئے دو سال کا وقت لگا، اس دو سال کے دوران صلاحیتوں پر کام کرنے کیساتھ ساتھ ان کے اعتماد میں بھی اضافہ کیا گیا کیونکہ بنگلہ دیش میں فاسٹ بائولنگ کا معیار پاکستان جیسا نہیں، پاکستان کی فاسٹ بائولنگ میں زبردست تاریخ ہے لیکن بنگلہ دیش میں خود اعتمادی کا فقدان تھا، بائولرز کو یہ اعتماد دیا گیاکہ وہ نیوزی لینڈ جاکر پرفارم کرسکتے ہیں۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ٹی ٹونٹی کرکٹ بیٹرز کا گیم ہے مگر اس کیساتھ ساتھ بائولرز کے پاس بھی موقع ہے کہ وہ اپنی صلاحیتیں بہتر کریں۔ جہاں بیٹرز نت نئے شاٹس متعارف کررہے ہیں وہیں بائولرز بھی اب یہ سوچ رہے ہیں کہ خود کو متاثر کن بنانے کیلئے مزید کیا کرسکتے ہیں۔ وہ ہر بائولنگ گروپ کو یہی کہتے ہیں کہ ٹی ٹونٹی میں شاٹس لگ جانا کوئی بڑی بات نہیں، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ہر گیند ایک الگ ایونٹ ہے، آپ ایک گیند پر چھکا کھانے کے بعد اگلی گیند پر بھی کم بیک کرسکتے ہیں، ضروری ہے آپ جو پلان کریں اس پر عمل ضرور کریں۔ ڈاٹ بالز اہم ضرور ہیں لیکن اگر اننگز کے آغاز میں حریف کی وکٹیں حاصل کرلیں تو اس سے حریف کے رنز بنانے کی رفتار کم ہوسکتی ہے۔اگر آپ ایک اچھا یارکر کرائیں اور اس پر چوکا لگ جائے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ گیند خراب ہوا تھا، آپ دوبارہ بھی وہی گیند کراسکتے ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ مستقبل میں پاکستان کی کوچنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ وہ کوچنگ کے کام سے محبت کرتے ہیں اگر مستقبل میں پاکستان کیساتھ کام کرنے کا موقع ملا تو اس موقع کو خوش آمدید کہیں گے۔
پاکستان فاسٹ بائولرز کا خزانہ،کوچنگ کو خوش آمدید کہوں کا:اوٹس گبسن
Jan 30, 2022