کراچی(کامرس رپورٹر)آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ سرجیکل آلات کی صنعت اہم برآمدی شعبہ ہے جس کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے بجائے اسکی سرپرستی کی جائے۔ یہ شعبہ زرمبادلہ کمانے کے ساتھ لاکھوں افراد کوملازمتیں بھی فراہم کررہا ہے۔ حال ہی میں ایف بی آر کی جانب سے ڈیوٹی ڈرا بیک میں کمی نے سرجیکل انڈسٹری کوخوفزدہ کردیا ہے جبکہ آرڈرز کی تکمیل مشکل ہو گئی ہے۔ میاں زاہد حسین نے ایک بیان میں کہا کہ جراحی کے آلات بنانے والا شعبہ 140 ممالک کوبرآمدات کر کے435 ملین ڈالر زرمبادلہ کما رہا ہے، یہ ایک لاکھ 50 ہزارکارکنوں کو براہ راست ملازمت اورتقریباً چارلاکھ کارکنوں کے لیے بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے جس پرٹیکس بڑھانا یا ڈیوٹی ڈرا بیک میں کمی شدید نقصان دہ ثابت ہو گی، اس شعبہ کی برآمدات میں اضافہ ہورہا تھا مگراب پالیسی میں تبدیلی کے سبب برآمدات میں کمی آئے گی کیونکہ اب متعلقہ ایس آراو میں تبدیلی کرکے آلات جراحی کی برآمد پرڈیوٹی ڈرا بیک / چھوٹ کی واپسی کو 4.86 فیصد سے کم کرکے 1.58 فیصد کردیا گیا ہے جس سے آلات جراحی کی پوری صنعت میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ ایف بی آرکا ڈیوٹی ڈرا بیک / ریبیٹ کی واپسی میں کمی کا فیصلہ اس شعبے کی برآمدات کومتاثرکرے گا اوراس کے نتیجے میں برآمدی منڈی پاکستان کے ہاتھ سے چھن سکتی ہے۔ حکام کو ایسے فیصلے نہیں کرنے چاہئیں جوایس ایم ایزکے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوں۔حکومت برآمدی صنعتوں کی سرپرستی کرے اورآلاتِ جراحی کی تیاری کا دنیا کا سب سے بڑا مرکزجواپنی پیداوار کا تقریباً 50 فیصد یورپ اور25 فیصد امریکہ کو برآمد کررہا ہے اسکو نقصان نہ پہنچائے۔
سرجیکل آلات کی صنعت اہم برآمدی شعبہ ہے،حکومت سرپرستی کرے
Jan 30, 2022