کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سٹیٹ بنک نے اعلامیہ میں کہا کہ ڈالر کا بھائو کیپ کرنے سے 3 ارب ڈالر نقصان کی باتیں غلط ہیں۔ برآمدات عالمی کساد بازاری کا منفی اثر لے رہی ہیں ۔ بیشتر ممالک شرح سود بڑھا کر پاکستانی مصنوعات کی طلب کم کر رہے ہیں۔ مارچ 2022ء میں امریکی شرح سود 0.25 فیصد تھی جو آج 4.50 فیصد ہے۔ مہنگائی کی شرح ترقی یافتہ ملکوں میں بھی بلند ہے۔ ترسیلات کم ہوئیں، کووڈ کے بعد پاکستان آنے والے اپنے ساتھ نقد ڈالر لا رہے ہیں۔ برآمدات اور ترسیلات میں کمی کے کئی اسباب ہیں، صرف شرح تبادلہ وجہ نہیں۔
سٹیٹ بنک تردید