اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت )محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کی انوکھی منطق،کالے تیتر کے شکار کی کھلی اجازت،گھروں میں پالنے کے لائسنس پر2005 سے پابندی عائدکررکھی ہے،باقی تینوں صوبائی حکومتوں نے گھروں میں کالے تیتر پالنے کی اجازت دے رکھی ہے،شوقین افرادنے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے،تفصیلات کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے کئی سالوں سے شوقین افراد کیساتھ نامناسب رویہ اپناتے ہوئے کالے تیتر گھروں میں پالنے پربلاجواز پابندی عائد کر رکھی ہے،جواز یہ پیش کیا جاتا ہے کہ خطہ پوٹھوہار اور پنجاب میں کالے تیتر کی نسل معدومیت کا شکار ہے اس لیے پابندی لگائی گئی ہے،دوسری جانب حیران کن اور قابل افسوس بات یہ ہے کہ اسی کالے تیتر کے شکار کا لائسنس رکھنے والوں کو کھلی اجازت موجود ہے اور ہر اتوار کو خطہ پوٹھوہار اور پنجاب بھر میں درجنوں شکاری کالے تیتر کا شکار کرتے اور سینکڑوں کے حساب سے کالے تیتر ذبح کرنے کی غرض سے شکار کرتے ہیں ،اصولی طور پر شکار پر باضابطہ پابندی لگنی چاہیے لیکن حکومت پنجاب نے کالے تیتر پالنے کے شوقین افراد کو اپنا شوق پورا کرنے سے محروم کر رکھا ہے۔کالے تیتر کا شوق خطہ پوٹھوار کی قدیمی ثقافت ہے۔ جن کے بولنے کے باقاعدہ حکومت سے منظور شدہ مقابلے کروائے جاتے ہیں۔ جو کہ جوا ء سے پاک ہوتے ہیں۔کالے تیتر کے شوقین افرادکو تیتر رکھنے کا لائسنس پنجاب میں 2005سے بند ہیں، حکومت سے لائسنس کھولنے کی التجا کرتے ہیں۔ پنجاب کے شوقینوں کے ساتھ ناروا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے ۔ جبکہ پاکستان کے باقی تمام صوبوں کے لائسنس کھلے ہیں۔ لہذا پنجاب کے لائسنس بھی کھولے جائیں،شوقین افراد نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے معاملے کا نوٹس لینے اورپابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔