تیانجن پورٹ گروپ اور ہواوے زیرو کاربن پورٹ ٹرمینل کوڈیجیٹل بنانے کیلئے پر عزم


 اسلام آباد( نمائندہ نوائے وقت ) تیانجن پورٹ گروپ اور ہواوے دنیا کے پہلے سمارٹ، ڈرائیور لیس، زیرو کاربن پورٹ ٹرمینل کو ڈیجیٹل بنانے کیلئے پر عزم ۔ٹرمینل کو مزید خودکا ر بنایا جائے گا۔ جدید بندرگاہ کے طور پر تیانجن کی بندرگاہ 22 میٹر کی گہرائی کیساتھ 300,000 ٹن کلاس ٹرمینلز کی حامل ہے۔ اس میں مختلف اقسام کی 213 برتھیں ہیں۔ 2022 میں اس کا کنٹینر تھرو پٹ 21 ملین ٹی ای یوزسے تجاوز کر گیا جو دنیا بھر کی پہلی 10 بندرگاہوں میں شامل ہے۔اس حوالے سے نائب صدر تیانجن پورٹ گروپ یانگ جیمن نے وضاحت کی کہ منصوبہ نئے خودکار ٹرمینلز کی تعمیر، روایتی ٹرمینلز کو اپ گریڈ کرنے، جامع ڈیجیٹل تبدیلی کے تین حصوں پر مشتمل ہے۔ ٹرمینل پر 5جی اور ایل4 خود مختار ڈرائیونگ ٹیکنالوجیز کا استعمال آپریشنز کو محفوظ اور زیادہ مثر بناتا ہے۔ ٹرمینل پر ریموٹ سے کنٹرول شدہ کرینیں کارگو جہازوں سے لدے ہوئے کنٹینرز کو اٹھاتی ہیں ۔پہلی بار سیکشن سی ٹرمینل کو بڑے پیمانے پر تجارتی ایپلی کیشن میں ڈالا گیا ۔ اس نے دنیا بھر میں روایتی کنٹینر ٹرمینلز کو اپ گریڈ کرنے کیلئے نیا ماڈل فراہم کیا ہے۔5جی اور ایل4خود مختار ڈرائیونگ ٹیکنالوجیز کو یکجا کرتا ہے،اس موقع پر نائب صدر ہواوے مشرق وسطی اور وسطی ایشیاشانلی وانگ نے کہا کہ پاکستان میں بندرگاہیں انقلابی، سمارٹ، زیرو کاربن مکمل طور پر خودکار ڈیجیٹلائزڈ آپریشنز کیلئے تیار ہیں جو 5جی،اے آئی ، کلاڈ اور دیگر جدید ڈیجیٹل صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔خطے میں بندرگاہوں کو محفوظ، زیادہ مثر، سمارٹ بنانے کیلئے اپنی مہارتیں استعمال کریں گے۔ سی ٹی او ہو اوے سمارٹ روڈ، واٹر وے اور پورٹ بی یو کے یو کن نے کہا کہ بندرگاہیں بین الاقوامی تجارتی سپلائی میں ایک اہم کڑی ہو تی ہیں جو دنیا بھر کو تجارتی لحاظ سے جوڑتی ہیں۔ عالمی سپلائی چین پورٹ آف تیانجن کا سیکشن سی ٹرمینل ایک سال سے زیادہ عرصے سے مستحکم طریقے سے کام کر رہا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن