ڈاکٹر عبدالقدیر کوئز رننگ ٹرافی  ڈی جے کالج کے نام


کراچی (این این آئی) مسلمان سائنسدانوں کی متعدد ابتدائی کی ایجادات امت مسلمہ کا فخرہیں۔ یہ مسلم سائنسدانوں کی ہی تحقیق وجستجو کی کاوشیں ہیں جن سے آج مغرب فیضاب ہوکر نت نئی ایجادات کے ذریعے دنیا ئیں مسخر کررہاہے۔ ان خیالات کا اظہار آدم جی سائنس کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر حافظ عبدالباری اندرنے گذشتہ روز پاکستان کوئز سوسائٹی رجسٹرڈ کے تحت ڈاکٹر عبدالقدیر خان کوئز رننگ ٹرافی کے لئے منعقدہ بین الکلیاتی وجامعاتی سائنسی مقابلہ ذہنی آزمائش کی تقریب تقسیم انعامات و اسنادکے شرکاء سے بحیثیت صدر نشیں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سوسائٹی کے بانی چیئرمین پروفیسر حافظ نسیم الدین ،ڈاکٹر پروفیسر ایس ایم سعید ، پروفیسر عبدالرحیم ودیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہارکیا۔ کوئز ماسٹر کے فرائض ڈاکٹر فیضان احمداور بینا نثار نے انجام دیئے ۔حافظ عبدالباری نے کہا کہ طلبہ وطالبات مسلم اکابرین کے کارہائے نمایاں سے آگہی کے ساتھ ریسرچ کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالیں ۔ماضی سے کٹے رہ کرمستقبل کی تابناکی ممکن نہیں بنائی جاسکتی ۔پروفیسر حافظ نسیم الدین نے کہا کہ تحقیق کے کلچر کو عام کرکے ہم اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ طلبہ وطالبات کتاب سے رشتہ جوڑیں اور اپنی معلومات میں وسعت پیداکریں۔کوئز کامیابی کی کونجی ہے۔ یہ زمانہ طالبعلمی میں ہی فرد کو نمایاں حیثیت نہیں دلاتی بلکہ اس شعبہ کے وابستگان زندگی کے کسی مرحلے پر بھی ناکامی سے ہمکنار نہیں ہوتے ۔ حافظ نسیم نے کہا کہ علم کی منتقلی کو میں نے اپنی زندگی کامشن بنایاہے اور حتی المقدوراس ضمن میں کوشاں ہوں۔ یہ سلسلہ صلہ وستائش کی تمنا سے بے نیاز تازیست جاری رکھوںگا۔ انہوں نے فروغ علم کے خواہاں مخیر افراد سے کہا کہ پاکستان کوئز سوسائٹی رجسٹرڈ کو اپنی ترجیحات میں اولیت دیں ۔ منصفین کرام کے متفقہ فیصلے کے مطابق ڈی جے گورنمنٹ کالج، ملیر کینٹ گورنمنٹ کالج ،کراچی میڈیکل اینڈڈینٹل کالج KMBC اور آدم جی کالج کی ٹیموں نے بالترتیب اول ، دوئم ، سوم اورخصوصی پوزیشنز حاصل کیں۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کوئزرننگ ٹرافی 2023 ایک سال کے لئے ڈی جے گورنمنٹ کالج کے حصہ میں آئی ۔پرتکلف ظہرانے پر مقابلے کی تقریب تقسیم انعامات واسناد کا اختتام ہوا ۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...