لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز (پی پی پی پی) کے چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ الیکشن کے بعد سیاسی بحران کم ہوجائے گا، ہمارے ووٹوں کے بغیر کوئی بھی وزیراعظم نہیں بن سکتا۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں آصف زرداری نے یہ بھی کہا کہ ہم باتیں بھی سن لیتے ہیں جیلیں بھی کاٹ لیتے ہیں لیکن جیل بھیجنے والوں کو کچھ نہیں کہتے، مگر میاں صاحب کے ہاں یہ حساب کتاب نہیں وہ بہت مغرور آدمی ہیں۔ کبھی ہوا ہے کہ میاں صاحب لاڈلے نہ رہے ہوں؟۔ جب لاڈلے نہیں رہتے تو پاور سے نکل جاتے ہیں، میں بانی پی ٹی آئی کے کیسز کا انجام کیا بتاؤں؟۔ کیسز میرے بھی چل رہے ہیں، صرف میاں صاحب کے کیسز ختم ہوئے، وجہ شاید ہمارا ڈومیسائل کمزور ہوگا۔ کب کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے بات کروں گا، جو آزاد امیدوار آئیں گے ان سے بات کریں گے۔ جے یو آئی، جماعت اسلامی، باپ پارٹی سے بات کریں گے۔ آصف زرداری نے کہا کہ پنجاب پیپلز پارٹی کا ہدف تھا اور ہمیشہ رہے گا، پنجاب میں بہت محرومیت ہے جو دوستوں کو نظر نہیں آتی۔ بی بی کے زمانے سے ہمیں پنجاب میں توڑنے کی سازش کی جا رہی ہے، اس بار ارادہ ہے کہ مستقل پنجاب میں بیٹھنا ہے۔ آصف زرداری نے مزید کہا کہ میرے حساب سے تو پرو نواز ووٹ ہے ہی نہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی دوبارہ سے مین پارٹیاں بنیں گی، تحریک انصاف اب سیاست میں ایک سائیڈ شو رہے گی، تحریک انصاف کوئی نظریہ فلاسفی نہیں بدتمیزی کا ڈرامہ ہے۔ شہباز شریف سخت محنتی ہیں وہ ہیں، لیکن یہ لکیر کے فقیر ہیں۔ ہمیں جو مسائل ہیں وہ آؤٹ آف دی باکس سوچے بغیر حل نہیں ہو سکتے، کچھ روڈ بلاکس ہیں اگر نہ ہو تو قومی اسمبلی کی 80 سے زائد نشستیں جیت سکتے ہیں۔ کچھ روڈ بلاکس نہ ہوئے تو کراچی کی تمام نشتیں جیت سکتے ہیں، انسان کو حالات کے ساتھ سمجھوتا کرنا چاہیے، حالات سمجھوتا نہیں کرتے۔ آصف زرداری نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان کو پاکستان کا مستقبل سمجھتا ہوں، بلوچوں کو بہت پیار سے سنبھالنا ہوگا، مسائل حل کرنا ہوں گے۔ سابق صدر نے کہا کہ لائن لاسسز کم کریں گے تو 300 یونٹ بجلی غریب کو مفت مل سکتی ہے، سولر سسٹم سے بھی غریبوں کو مفت بجلی فراہم کی جاسکتی ہے، غریبوں کو 300 یونٹ مفت بجلی ایک سال میں فراہم کردیں گے، پی آئی اے بیچنے نہیں دیں گے، تمام ادارے بیچے بغیر چل سکتے ہیں۔