راجن پور (نوائے وقت رپورٹ) شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہماری حکومت رہتی تو جنوبی پنجاب کی تقدیر بدل چکی ہوتی۔ میں نواز شریف اور خود کا سلام پیش کرتا ہوں۔ سیلاب میں راجن پور کے عوام کی خدمت کے لیے آیا تھا، میں یہاں آکر آج بہت خوش ہوں۔ آپ کا خادم آپ کے پاس راجن پور آیا ہے۔ راجن پور ڈسٹرکٹ ہسپتال کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا۔ 20 دانش سکول بنائے، جن میں 16 جنوبی پنجاب میں ہیں۔ راجن پور ڈسٹرکٹ ہسپتال کا صوبے کے کسی بھی ہسپتال سے موازنہ کرلیں۔ چار سال میں جنوبی پنجاب کو گل و گلزار بنا دینا چاہئے تھا۔ سیلاب میں جو کام ہم نے کیا اس سے موازنہ کرلیں، فیصلہ آج ہی ہو جائے گا۔ رحیم یار خان میں بہترین یونیورسٹی بنائی جہاں ہزاروں طلبا تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ پورے پنجاب میں لیپ ٹاپ دیئے۔ روزگار سکیم کے تحت گاڑیاں دی گئیں۔ جنوبی پنجاب کو منی لاہور نہ بنایا تو نام شہباز نہیں۔ نواز شریف نے فیصلہ کیا کہ اگر امیروں کے بچوں کیلئے لاہور میں ایچی سن کالج ہو سکتا ہے تو پھر غریبوں کے بچوں کیلئے اس معیار کے دانش سکول بنائے جائیں اور ہم نے وہ کام پورا کیا۔ شہباز شریف نے عثمان بزدار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 6 سال میں کیا ہوا یہ آپ لوگ ہی جانتے ہیں‘ جو چار برس وزیراعلیٰ رہا، جس کا تعلق یہاں سے تھا، اس کے پاس سب کچھ تھا، یہاں تک کہ جادو ٹونہ بھی تھا۔ لیکن اس نے اس علاقے کیلئے کچھ نہ کیا۔ عثمان بزدار کی جگہ اور کوئی ہوتا تو اس علاقے کی تقدیر بدل چکی ہوتی۔ چار سال میں جنوبی پنجاب کو گل و گلزار بنا دینا چاہئے تھا۔ آپ راجن پور کی بہتری چاہتے ہیں تو 8 فروری کو شیر پر مہر لگائیں اور نواز شریف کو چوتھی مرتبہ وزیراعظم منتخب کریں۔