حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ(۲)

  طریقت کے علم و عمل کے پیشوا حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ ہیں ۔ ایک شخص  حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی خدمت میں آیا اور اس نے عرض کیا امیر المئو منین مجھے کچھ وصیت فرمائیں ۔ آپ ؓنے فرمایا : اپنا سب سے بڑا مشغلہ صرف بیوی بچوں کی خدمت ہی نہ سمجھو کیونکہ اگر تیرے اہل وعیال اللہ تعالی کے مقبول بندے ہیں تووہ اپنے مقبول بندوں کو کبھی ضائع نہیں فرمائے گا ، اور اگر وہ اللہ تعالی کے نافرمان ہوئے تو تمہیں اللہ کے دشمنوں سے کیا واسطہ ؟ اس مسئلہ کا تعلق غیر اللہ سے دل کے قطع تعلق سے ہے کہ وہ اپنے بندوں کو جس طرح چاہتا ہے رکھتا ہے ، مگر اس راہ میں یقین صادق شرط اولین ہے ۔ حضرت موسی علیہ السلام نے انتہائی مشکل وقت میں حضرت شعیب علیہ السلام کی بیٹی کو خدا کے حوالے کر دیا اسی طرح حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حضرت ہاجرہ اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ساتھ لے جا کر غیرآباد صحرا میں اللہ تعالی کے سپرد کر دیا انہوں نے اپنے اہل عیال کو اپنا بڑا مشغلہ و مقصد نہ بننے دیا ، اور مکمل طورپر اپنے دل کو حق تعالی کی طرف پھیردیا اپنے تمام امور اللہ کو سونپ دینے کا نتیجہ یہ نکلا کہ بظاہر ان کا اپنے اہل و عیال کو جنگل میں چھوڑ دینا دونوں جہا ں میں مراد حاصل کرنے کا سبب بن گیا۔ایک شخص نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے عرض کی کہ سب سے پاکیزہ چیز کونسی ہے ؟ آپ نے فرمایاوہ دل جو اللہ تعالی کے تعلق کی وجہ سے ہر چیز سے بے نیاز ہو گیا ہے یہاں تک کہ دنیا کا نہ ہونا اسے فقیر نہ بناسکے اور اس کا ہونا اسے خوشی نہ دلا سکے۔آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے اقوال اور فیصلے پُر از حکمت اور قوت استدلال کے اعلی ترین درجے میں شمار ہوتے ہیں ۔ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے چند اقوال یہ ہیں کہ :۱: توفیق الٰہی بہترین راہنما ہے ۔ ۲: سب سے بڑی دولت عقل مندی اور سب سے بڑا افلاس حماقت ہے ۔ ۳: گناہوں کی دنیا میں سزا یہ ہے کہ عبادت میں سستی اور معیشت میں تنگی پیدا ہو جاتی ہے ۔ ۴: حلال کی خواہش اس شخص میں پیدا ہوتی ہے جو حرام کو چھوڑ دینے کی پوری پوری کوشش کرتا ہے ۔ ۵: کامل فقیہہ وہ ہوتا جو لوگوںکو اللہ تعالی کی رحمت سے مایوس نہ کرے اور نہ ہی گناہ کرنے کی ڈھیل دے ۔ 
جمال عشق و مستی نے نوازی 
جلا ل عشق ومستی بے نیازی 
کمال عشق و مستی ظرف حیدر 
زوال عشق ومستی بے نیازی 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...