حسین حقانی واشنگٹن میںایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے سب سے اہم بات کشمیریوں کا حق خود ارادیت ہے۔ مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ پاکستان بھارت کے ساتھ متنازعہ مسئلے کے حل میں سنجیدہ ہے اورتوقع رکھتا ہے کہ بھارت کی جانب سے بھی ایسا ہی سوچا جارہا ہے، پاکستان اپنے ایٹمی طاقت کے حامل ہمسائے کے ساتھ بہترتعلقات کا خواہاں ہے۔ امریکہ میں پاکستانی سفیر نے کہا کہ کشمیر کوئی علاقائی تنازع نہیں بلکہ لگ بھگ ڈیڑھ کروڑ لوگوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے اس ماہ حق خود ارادیت کے لیے احتجاج کرنے والے کئی کشمیری رہنماؤں کو نظربند کردیا ہے۔ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر بھی زوردیا ہے کہ وہ کشمیر سمیت جنوبی ایشیا کے متنازع مسائل کے حل میں اپنا کردارادا کرے۔