سرینگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمےر کے وزےر تعلےم محمد اکبر لون پر دوسرے روز بھی بانڈی پورہ مےں شہرےوں نے پتھراوءکےا۔حاجن میں دوسرے روز بھی اعلی تعلیم کے وزیر کے قافلے پر پتھراﺅ کرنے کے بعد حالات کشیدہ ہوئے جس کے دوران پر تشدد جھڑپوں میں 10افراد زخمی ہوئے جن میں ایک کو سرینگر منتقل کیا گیا۔بتایا جاتا ہے کہ اعلی تعلیم کے وزیر محمد اکبر لون کو کسی تقریب میں شرکت کرنے کی غرض سے مخدم یار سادنار جاناتھا ، جونہی ان کا قافلہ حاجن سے گذر رہا تھا تو دوپہر بارہ بجے نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر نکل آئیں اور انہوں نے قافلے پر پتھراﺅ کیا ۔ اس کے بعد پولیس ، سی آر پی ایف اور مشتعل مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا جو شام 6بجے تک جاری رہا ۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے داغے پیپر گن کا بھی استعمال کیا گیا ۔ جھڑپوں میں 10نوجوانوں کو چوٹیں آئیں ۔ واقعہ کے بعد حاجن علاقے میں دوسرے روز بھی کاروباری وتجارتی سرگرمیاں معطل ہو گئیں ۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ فورسز و پولیس اہلکار ڈانگر محلہ میں داخل ہوئے جہاں انہوں نے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور مکینوں کازد کوب کیا ۔ ہفتے کو بھی اسی علاقے میں ان کے قافلے پر پتھراﺅ کیا گیا تھا اور بعد میں پر تشدد واقعات بھی رونما ہوئے تھے۔
بانڈی پورہ: مقبوضہ کشمیر کے وزیر تعلیم پر پھر پتھراﺅ، لاٹھی چارج سے 10 نوجوان زخمی
Jul 30, 2013