گلگت (آئی این پی) عدالت عظمیٰ سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان نے عدالتی معاملات میں مداخلت کرنے پر سیکرٹری ہوم، جنرل ایڈمنسٹریشن اور ڈپٹی سیکرٹری جی اے ڈی گلگت بلتستان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا‘ عدالت طلب کرکے مذکورہ دونوں افسران کو عدالت کی پیشگی اجازت کے بغیر گلگت شہر سے باہر جانے پر پابندی عائد کردی گئی۔ واضح رہی کہ عدالتی معاملات میں مداخلت کرنے‘ سپریم اپیلیٹ کورٹ کے جسٹس راجا جلال الدین اور جسٹس مظفر علی نے ہوم سیکرٹری‘ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر عطاءالرحمن اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن گلگت بلتستان احسان علی کو عدالت میں طلب کیا گیا اور گلگت شہر سے باہر جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ 19 جون 2013ءکے صدارتی حکم نامے کے مطابق سپریم کورٹ اپیلیٹ کورٹ کے چیف جج اور دونوں جج صاحبان کو حاصل مراعات کے مطابق تین گاڑیاں 8 جولائی 2013ءکو گلگت پہنچ گئی تھیں۔
مذکورہ افسران نے گاڑیاں عدالت کے حوالے کرنے کی بجائے عدالت کو لیٹر لکھا کہ چیف جج اور دونوں جج صاحبان کی پہلی والی پرانی گاڑیاں واپس کی جائیں تو نئی گاڑیاں دی جائیں گی جس پر سپریم ایلیٹ کورٹ کے رجسٹرار نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا کہ سپریم کورٹ کے چیف جج اور دونوں جج صاحبان کو صدارتی حکم نامے اور سپریم ایلیٹ کورٹ کے فیصلے کے مطابق دو سرکاری گاڑیاں استعمال کرنے کے حقدار ہیں۔ اس رپورٹ کے بعد بھی مذکورہ افسران ٹال مٹول سے کام لیتے رہے جس سے عدالتی معاملات متاثر ہوئے ہیں۔ پیر کو ہوم سیکرٹری‘ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر عطاءالرحمن‘ ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن گلگت بلتستان احسان علی عدالت میں حاضر ہوئے اور گاڑیاں جمع کرا دیں اور اپنا تحریری معذرت نامہ عدالت میں پیش کیا جس پر عدالت عظمیٰ کے معزز ججوں نے معذرت نامے کو ناکافی سمجھتے ہوئے مذکورہ افسران کو حکم دیا کہ وہ (آج) منگل کو تفصیلی تحریری جواب عدالت میں پیش کریں۔
توہین عدالت نوٹس